Inquilab Logo

رسوئی گیس سلنڈرپر مہنگائی کی آنچ مزید تیز ، ۵۰؍ روپے کا اضافہ

Updated: May 08, 2022, 9:52 AM IST | new Delhi

ممبئی میں سلنڈر کی قیمت ۹۹۹ء۵۰؍ روپے ہو گئی جبکہ لکھنؤ میں ۱۰۳۷؍ میں سلنڈر ملے گا ، یوتھ کانگریس کے کارکنان کا ہاتھوں میں گوبر اور گیس سلنڈر لے کر وزیر پیٹرولیم ہردیپ پوری کے گھر کے باہر احتجاج

Youth Congress workers protest with cylinders in their hands outside the Petroleum Minister`s house. (Photo: PTI)
یوتھ کانگریس کے کارکنان وزیر پیٹرولیم کے گھر کے باہر ہاتھوں میں سلنڈر لے کر احتجاج کرتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

  سنیچر کی صبح جب مہنگائی سے جوجھتے عوام کی آنکھ کھلی تو انہیں مزید ایک اور جھٹکے سے دوچار ہونا پڑا ۔ سرکار نے انہیں مہنگائی سے راحت دینے کے بجائے ان کے گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت میں مزید ۵۰؍ روپے کا یکمشت اضافہ کردیا جس سے ملک بھر میں ۱۴ء۲؍ کلو والے ایل پی جی سلنڈر کے دام  تقریباً ایک ہزار روپے پہنچ گئے۔ کچھ شہروں میں یہ دام ایک ہزار روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔ ملک کی راجدھانی دہلی  میں گیس سلنڈر کی قیمت ۹۹۹ء۵۰؍ روپے ہے اور اتنی ہی قیمت میں ممبئی میں بھی اب سلنڈر دستیاب ہو گا جبکہ کولکاتا میں ۱۰۱۶؍ روپے اور لکھنؤ  میں ۱۰۳۷؍ روپے میں ایل پی جی سلنڈر ملے گا۔   تیل مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں نے دام میں اضافہ کے لئے عالمی قیمتوں کا جواز پیش کیا ہے لیکن اس سے عام آدمی کی جیب جو پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ کی وجہ سے خالی ہوتی جارہی ہے ، پر کیا اثر پڑے گا اس کا انہیں بالکل بھی اندازہ نہیں ہے۔  
 رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کے سلسلے میں کانگریس پارٹی  کے سابق صدر راہل گاندھی نے  مودی حکومت  پر پھر شدید تنقید کی اور کہا کہ کانگریس حکومت کے دور میں لوگوں کو  مہنگائی سے راحت دینے کے بہت سے اقدامات کئے گئے تھے لیکن مودی حکومت میں وہ  سب ختم کردئیے  گئے ہیں اور اب ملک کے  عام لوگوں کو  جان بوجھ کر خطرے میں ڈالا جارہا ہے ۔ انہیں حالات اور مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنی فیس  بک پوسٹ میں کہا کہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت  کے دوران رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت ۴۱۴؍روپے تھی ۔ ہر سلنڈر پر۸۲۷؍ روپے کی  سبسیڈی دی جا رہی تھی جبکہ آج ایک سلنڈر کی قیمت ۹۹۹؍روپے ہے اور اس پر دی  جانے والی سبسیڈی کی رقم کو صفر کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومت نے ملک کے عام آدمی کو درپیش مسائل کو  دور کرنے کے لئے کئی اہم اقدامات کئے تھے جس سے وہ مہنگائی سے محفوظ تھے لیکن مودی حکومت نے عام آدمی کی اس سیکوریٹی کو ہی ختم کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں ہندوستانی کنبے آج  مہنگائی، بے روزگاری اورایک کمزور حکومت کی غلط حکمرانی کے خلاف جنگ لڑ رہے  ہیں ۔ اس سے قبل کانگریس کے جنرل سیکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹویٹ کیاکہ’’بی جے پی مالامال ہو رہی ہے اور عوام بے حال۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایل پی جی سلنڈر کے  دام کو ۲۰۱۴ء کی سطح پر لایا جائے۔‘‘
  دوسری طرف مہنگائی کے معاملے میں کھل کر آواز اٹھارہی یوتھ کانگریس نے اس اضافہ کے بعد سڑک پر اترنا ہی ایک واحد حل سمجھا اور اس کے کارکنوں نے دہلی میں کئی جگہوں پر گیس سلنڈروں کے ساتھ احتجاج کیا۔ یوتھ کانگریس کے کارکنوں نے دہلی میں واقع  وزیر پیٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری کے مکان کے باہر گیس سلنڈر  اور گوبر کے اُپلے ہاتھ میں لے کر احتجاج کیا اور دام کم کرنے کا مطالبہ کیا۔  یوتھ کانگریس کے کارکنوں کو روکنے کے لئے سیکوریٹی ایجنسیو ں کو کافی مشقت کرنی پڑی جبکہ بہت سے کارکن پولیس کی سختی کے باوجود وہاں احتجاج کرتے رہے۔ ان کے ہاتھوں میں تب بھی گیس سلنڈر تھے اور وہ مرکزی حکومت کے خلاف کھل کر نعرے بازی کررہے تھے۔

gas price Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK