مرکزی وزارت داخلہ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق یہ شہریت سی اے اے کے تحت نہیں دی جائے گی بلکہ اس کیلئے شہریت ایکٹ ۱۹۵۵ء کا ستعمال کیا جائے گا
EPAPER
Updated: November 10, 2022, 10:04 AM IST | new Delhi
مرکزی وزارت داخلہ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق یہ شہریت سی اے اے کے تحت نہیں دی جائے گی بلکہ اس کیلئے شہریت ایکٹ ۱۹۵۵ء کا ستعمال کیا جائے گا
وزارت داخلہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت نے ۹؍ ریاستوں کو اور ملک کے ۳۱؍ اضلاع کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے یہاں افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہوئے غیر مسلموں کو شہریت دیں۔ یاد رہے کہ یہ شہریت مرکزی حکومت کے منظور کردہ متنازی سی اے اے قانون کے تحت نہیں دی جائے گی بلکہ اسے شہریت ایکٹ ۱۹۵۵ء کے تحت منظور کیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ اختیار۹؍ ریاستوں کے ہوم سیکریٹریوں کو اور ۳۱؍ اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گجرات کے آنند اور مہسانہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ کو بھی گزشتہ ماہ اسی طرح کی ہدایت دی گئی تھی۔
وزارت داخلہ کی ۲۲۔۲۰۲۱ءکی سالانہ رپورٹ کے مطابق یکم اپریل سے ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۱ءتک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ان اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے کل ۱۴۱۴؍ غیر ملکیوں کو رجسٹریشن کے ذریعے ہندوستانی شہریت دی گئی یا شہریت ایکٹ، ۱۹۵۵ءکے تحت نیچر لائزیشن کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی تازہ رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے ملک آنے والے ہندوؤں ، سکھوں، بدھسٹوں، جینوں، پارسیوں اور عیسائیوں کو شہریت دینا شہریت ایکٹ ۱۹۵۵ء کے تحت ہندوستانی شہریت دینے کا اقدام ہے اس کا تعلق متنازع شہریت (ترمیمی) ایکٹ ۲۰۱۹ء (سی اے اے) کے تحت نہیں ہے۔ سی اے اے کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے ان غیر مسلموں کو ہندوستانی شہریت دینے کی بات کہی گئی ہے جو وہاں مظالم سے پریشان ہو کر یہاں آئے ہوں۔تاہم حکومت کی طرف سے ابھی تک سی اے اے کے تحت قواعد وضع نہیں کئے گئے ہیں اور اس لئے اب تک کسی کو بھی اس کے تحت ہندوستانی شہریت نہیں دی گئی ہے۔پورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکز نے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، جین، بدھ، عیسائی یا پارسی برادریوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کو رجسٹریشن یا نیچرلائزیشن کے ذریعے ہندوستانی شہریت دینے کے اپنے اختیارا ت۳۱؍؍ اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور۹؍ ریاستوں کے ہوم سکریٹر یوںکو دیئے ہیں۔
وہ ۹؍ ریاستیں جہاں رجسٹریشن یا نیچرلائزیشن کے ذریعے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم اقلیتوں کو شہریت ایکٹ ۱۹۵۵ء کے تحت ہندوستانی شہریت دی جا ئے گی ، ان میں گجرات، راجستھان، چھتیس گڑھ، ہریانہ، پنجاب، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، دہلی اور مہاراشٹر شامل ہیں۔