Inquilab Logo

بدھوڑی کیخلاف کارروائی کے مطالبے میں شدت

Updated: September 24, 2023, 12:36 AM IST | Agency | New Delhi

اپوزیشن کااسپیکر کو خط ، معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ ، سپریہ سُلے نے بدھوڑی کیخلاف مراعات شکنی کو نوٹس پیش کرنے کا اعلان کیا ، کنور دانش علی استعفیٰ پر غور کررہے ہیں۔

BSP Member of Parliament Kanwar Danish Ali talking to the media at his residence. Photo: PTI
بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی

پارلیمنٹ کے حال ہی میں ختم ہونے والے خصوصی اجلاس کے دوران بی  جے پی کے بدزبان رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی کے رکن اسمبلی دانش علی کے خلاف جس طرح کی  زبان کا استعمال کیا ہے اس سے پورے ملک اور پوری دنیا میں شدید ردعمل پایا جارہا ہے۔ اس ایک بیان کی وجہ سے پوری دنیا میں بی جے پی کی رسوائی ہو رہی ہے اور ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی وجہ سے بی جے پی اعلیٰ کمان پر سوال بھی اٹھ رہے ہیں۔  بتایا جارہا ہے کہ یہ موضوع عالمی سطح پر بھی پہنچ رہا ہے کیوں کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا کوریج پوری دنیا کا میڈیا کررہا تھا اور بدھوڑی کا ویڈیو دھیرے دھیرے بین الاقوامی میڈیا میں بھی عام ہو رہا ہے۔
حزب اختلاف کا خط 
 اسی دوران اپوزیشن نے متحدہ طور پر دانش علی کی حمایت کا اعلان کرتےہوئے سرکار کو مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے کیوں کہ اپوزیشن نے متحدہ طور پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بدھوڑی کا معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیجا جائے۔ اس خط پر کانگریس ، ترنمول کانگریس ، سماج وادی پارٹی ، ڈی ایم کے اور بی ایس پی کے اراکین پارلیمنٹ نے دستخط کئے ہیں۔ ان سبھی نے متحدہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ رمیش بدھوڑی یوں ہی  صرف وارننگ دے کر نہ چھوڑا جائے کیوں کہ ان کا بیان قابل اعتراض سے بھی زیادہ قابل اعتراض ہے۔ اس لئے یہ معاملہ پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی کو بھیجا جائے۔ وہی اس پر درست فیصلہ کرسکے گی۔ اس خط میں اوم برلا کے ذریعے بدھوڑی کو صرف وارننگ دے کر چھوڑدینے پر بھی تنقید کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر اوم برلا میں  اخلاقیات باقی رہ گئی ہیں تو وہ رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت کارروائی کرکے دکھائیں۔ 
سپریہ سُلے مراعات شکنی کا نوٹس دیںگی 
 بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی  پر ملک بھر میں سخت تنقید کی جا رہی ہے اور آنے والے دنوں میں  ان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں کیونکہ  اپوزیشن کی اہم لیڈر سپریہ سُلے ان کے خلاف مراعات شکنی کی تحریک پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں این سی پی رکن پارلیمنٹ سپریہ سلے نے جانکاری کہا کہ رمیش بدھوڑی ایک مجرم ہیں اور میں نے ٹی ایم سی لیڈر کے ساتھ مل کر اسپیکر کو خط لکھا ہے۔ ہم ان کے خلاف مراعات شکنی کی تحریک پیش کریں گے۔  رمیش بدھوڑی پہلے بھی ایسی حرکتیں کرچکے ہیں۔ دو دن پہلے بھی ایک سینئر رکن کے ساتھ ان کی ہاتھا پائی کی نوبت آگئی تھی ۔میں ایسے کسی بھی بے قابو رویے کی مذمت کرتی ہوں مجھے محسوس ہو تا ہے کہ ان کے خلاف مراعات شکنی کی تحریک پیش کی جانی چا ہئے اس لئے میں یہ نوٹس پیش کروں گی اور کارووائی کا مطالبہ کروں گی۔  
دانش علی استعفیٰ پر غور کررہے ہیں
 ادھر، بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی رمیش بدھوڑی کے اس رویے پر غم و غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔  دانش علی نے ایک بار پھر بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو وہ لوک سبھا کی رکنیت چھوڑنے پر غور کریں گے۔ دانش علی نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی منتخب رکن پارلیمنٹ کے خلاف اس طرح کی غیر پارلیمانی زبان استعمال کی گئی ہے۔ دانش علی نے یہ بات دہرائی کہ وہ لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے پر غور کررہے ہیں کیوں کہ جہاں بطور رکن پارلیمنٹ ان کی عزت نہیں کی جارہی اور ان کے حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے اور ان کے ہم مذہبوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے وہاں رہ کر کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت شدت کے ساتھ استعفیٰ پر غور کررہے ہیں۔  
اپوزیشن لیڈروں نے پھر حمایت کی   
 اس تعلق سے مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی کے ایم پی نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے رکن پارلیمنٹ کے ساتھ بدسلوکی کی ہم اس پر سخت احتجاج کرتے ہیں۔ بی جے پی کو اپنی ذہنیت بدلنی چا ہئے۔ اگر پارلیمنٹ میں کوئی ایسی ذہنیت رکھتا ہے تو یہ ملک کی جمہوریت کے  لئے بہت خطرناک ہے۔عام آدمی پارٹی نے کہا کہ مودی کا دومنہ والا چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ منی پور میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی پر سوال پوچھا تو سنجے سنگھ کو معطل کر دیا گیا لیکن جب پارٹی  کے ایم پی نے کسی غنڈے کی طرح گالم گلوچ کی تو اس پر کوئی کارروائی نہیںہوئی ۔ ہم بار بار کہتے ہیں کہ بی جے پی بدمعاشوں کی پارٹی ہے۔ رمیش بدھوڑی نے جو زبان استعمال کی ہے وہ مافیااور غنڈوں کی زبان ہے۔ اس معاملے پر بی ا یس پی سربراہ مایاوتی  نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ  یہ افسوسناک ہے کہ  بی جے پی نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے صرف نوٹس دیا ہے۔ دوسری طر ف بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مطالبہ کیا کہ رمیش بدھوڑی کیخلاف جو کارروائی ہو گی وہ تو ہو گی لیکن دانش علی نے کیا کہا تھا اس کی بھی جانچ ہو نی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK