اس بل کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا، ریاستی وسائل سے عراقیوں کے فوائد میں اضافہ کرنا اور ملکی ترقی کو رفتار دینا ہے
عراق کی پارلیمنٹ نے ایک بل منظور کیا ہے جس کے تحت حکومت کو ہنگامی حالات میں غذائی اجناس، عوامی خدمات اور ترقی کے لئے فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عوامی فنڈز استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔
پارلیمنٹ کی طرف سے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بل کی مدد سے حکومت کو غذائی تحفظ کے حصول اور غریبی میں کمی جیسے بہت سے کاموں کیلئے۲۵؍ ٹریلین عراقی دینار (ایک ہزار۷؍ سو۱۴؍ کروڑ امریکی ڈالر) مختص کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس بل کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا، ریاستی وسائل سے عراقیوں کے فوائد میں اضافہ کرنا، ملکی ترقی کو رفتار دینا،اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے رکے ہوئے پروجیکٹوں پر کام پھر سے شروع کرنا اور دیگر اہم پروجیکٹوں کا آغاز بھی کرنا ہے ۔
واضح رہےکہ عراق اس وقت سیاسی تعطل کی صورتحال کا سامنا کررہا ہے جس سے ملک کی معیشت بھی پٹر ی پرنہیںہے، کیونکہ ۸؍ ماہ قبل ہونے والے انتخابات کے بعد سے ابھی تک یہاں کسی نئے صدر یا وزیر اعظم کا انتخاب نہیں کیا جا سکا ہے جس کی وجہ سے نگراں حکومت کو بغیر کسی سالانہ بجٹ کے ملک چلانا پڑ رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں نئے قانون کو فوری طور پر نافذ کیا جائے گا اور یہ قومی بجٹ کی منظوری تک نافذ رہے گا۔