سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی۸۴؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ۱۱؍ ستمبر کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر حملے اور افغانستان و عراق کی تباہ کن جنگوں کے دوران صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں امریکی تاریخ کے سب سے بااختیار نائب صدور میں شمار ہوتے تھے۔
EPAPER
Updated: November 04, 2025, 8:50 PM IST | Washington
سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی۸۴؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ۱۱؍ ستمبر کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر حملے اور افغانستان و عراق کی تباہ کن جنگوں کے دوران صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں امریکی تاریخ کے سب سے بااختیار نائب صدور میں شمار ہوتے تھے۔
سابق امریکی نائب صدر اور سینیئر ریپبلکن لیڈر رچرڈ بروس چینی، جو ڈک چینی کے نام سے مشہور تھے، ۸۴؍ سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ وہ۱۱؍ ستمبر کے واقعات اور افغانستان و عراق کی تباہ کن جنگوں کے دوران صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں امریکی تاریخ کے سب سے بااختیار نائب صدور میں شمار ہوتے تھے۔ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ نمونیا، قلبی اور عروقی بیماری کی پیچیدگیوں میں مبتلا تھے۔ چینی نے اپنی زندگی کے اختتام پر ڈونالڈ ٹرمپ کی واپسی کی مخالفت کر کے ایک غیر معمولی موقف اختیار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: نیویارک سٹی میئر الیکشن: ممدانی انتخابی دوڑ میں آگے، ٹرمپ نے کوومو کی حمایت کی
انہوں نے امریکی کانگریس کے رکن، دفاعی سکریٹری اور دو مرتبہ نائب صدر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ڈک چینی نے۲۰۰۱ء سے ۲۰۰۹ء تک نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ صدر بش کے دور میں خارجہ پالیسی کا اہم ترین حصہ تھے اور انہیں ہی صدام حسین کے پاس کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کا الزام لگا کر عراق پر حملے کا اہم ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ ساتھ ہی بش کی نام نہاد ’’ دہشت گردی کے خلاف جنگ‘‘ کے معمار تھے۔ یہ وہ جنگ تھی جس میں گونتا مو بے جیل جیسے واقعات سامنے آئے۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: افغانستان زلزلےسےلرز اُٹھا،۲۰؍افراد ہلاک،۳۲۰؍زخمی
ان کی صحت کے مسائل، خاص طور پر دل کی بیماریوں، نے ان کی پیشہ ورانہ زندگی کو متاثر کیا، جس میں ۱۹۷۸ء سے ۲۰۱۰ء کے درمیان پانچ دل کے دورے شامل ہیں۔وہ بائی پاس سرجری سے بھی گزرے اور ۲۰۰۱ء میں ’’ پیس میکر‘‘ نصب کیا گیا،کچھ سال بعد میں اسے بھی تبدیل کیا گیاتھا۔