Inquilab Logo

عراق میں ہوئے خودکش حملے کے ملزمین کی گرفتاریاں

Updated: January 29, 2021, 10:45 AM IST | Agency | Baghdad

عراقی پارلیمنٹ میں دفاعی کمیٹی کے ایک رکن نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ بغداد کے الطیران اسکوائر پر ہونے والے خونی دھماکے میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

Iraq Flag - Pic : INN
عراق کا جھنڈا ۔ تصویر : آئی این این

عراقی پارلیمنٹ میں دفاعی کمیٹی کے ایک رکن نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ بغداد کے الطیران اسکوائر پر ہونے والے خونی دھماکے میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ چند روز قبل عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ہدایات جاری کی تھیں کہ گزشتہ ہفتے ہونے والے دھماکے کے اسباب جاننے کیلئے فوری تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ کے فرسٹ ڈپٹی اسپیکر حسن کریم الکعبی نے زور دیا ہے کہ الطیران اسکوائر پر مجرمانہ کارروائی کی تحقیقات اور غفلت برتنے والوں کے احتساب کو جلد ممکن بنایا جائے۔انہوں نے باور کروایا کہ دارالحکومت بغداد کا امن عراق کے بقیہ صوبوں کے امن اور علاقائی اور بیرونی امن کے ساتھ مربوط ہے۔ الکعبی نے مطالبہ کیا کہ داعش تنظیم کے خلاف انٹیلی جنس کوششوں کو بھرپور بنایا جائے اور پیشگی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کیا جائے۔
 واضح رہے کہ بغداد دھماکے کے اگلے روز کو کابینہ کے خصوصی اجلاس  میں وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کہا تھا کہ ’’گزشتہ روز جو کچھ ہوا ہم اسے دہرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم نے اپنے عوام سے امن و امان  کا وعدہ کیا ہے۔ حالیہ دھماکا اس بات کی دلیل ہے کہ ایک خلا ہے جس کی درستی میں تیزی دکھانی ہو گی۔‘‘ الکاظمی نے باور کروایا تھا کہ سیکوریٹی اور ملٹری انفرا اسٹرکچر میں سلسلہ وار تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔ ساتھ ہی آئندہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک جامع اور موثر سیکوریٹی پلان پر کام ہو رہا ہے۔داعش نے اپنی ذیلی ایجنسی ’اعماق‘ کے ذریعے گزشتہ ہفتے ٹیلی گرام پر بغداد میں دُہرے خود کش حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔اس دُہرے دھماکے میں ۳۲؍فراد ہلاک اور ۱۱۰؍ زخمی ہو گئے تھے۔ گزشتہ تین  سال میں یہ عراقی دارالحکومت میں کسی بھی دہشت گرد کارروائی میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

iraq Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK