Inquilab Logo

ایران کا اسرائیل پر حملہ: ایران کو ذاتی دفاع کا حق ہے: حماس

Updated: April 15, 2024, 3:58 PM IST | Jerusalem

حماس نے اسرائیل پر ایران کے حملوں کے تعلق سے کہا کہ ایران کا صیہونی وجود کے خلاف فوجی آپریشن اس کے ذاتی دفاع کا حق اور دمشق میں سفارتخانے کو نشانہ بنانے کا نتیجہ ہے۔ حماس دیگر ممالک اور وہاں کے لوگوں کی صیہونی جارحیت کے خلاف اپنے ذاتی دفاع کے قدرتی حق کی توثیق کرتا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

حماس نے کہا کہ ایران کا صہیونی وجود کے خلاف فوجی آپریشن اس کے ذاتی دفاع کا حق اور دمشق میں سفارتخانہ کو نشانہ بنانے کا مناسب جواب ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ وہ ممالک اور وہاں کے لوگوں کی صیہونی جارحیت کے خلاف اپنے ذاتی دفاع کے قدرتی حق کی توثیق کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل پر ایرانی حملہ سے پوری دُنیا میں ہلچل، تحمل کی اپیل

حماس نے ۷؍ اکتوبر کو اسرائیل پر اپنے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی عرب اور اسلامی قوم، دنیا کے آزاد عوام اور خطے کی مزاحمتی قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسجد الاقصیٰ کی حفاظت کے مقصد کیلئے اپنی جاری رکھیں۔

واضح رہے کہ ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرون لانچ کئے تھے جس کی وجہ سے اسرائیل کے فوجی ڈھانچے کو تھوڑا نقصان ہوا تھا۔ سنیچر کی رات دیر گئے ہونے والے حملے کی وجہ سے تل ابیب اور مغربی یروشلم میں ہوائی حملے کے سائرن بجے تھے اورجب فضائی دفاع نے میزائلوں کو روک لیا تو  دھماکوں کی آوازیں سنائی دی تھیں۔

یہ بھی پڑھئے: ہمارے سفارتخانے خطے میں ہندوستانی برادری سے قریبی رابطے میں ہیں، وزارت خارجہ کی وضاحت

ایران کی وزرات نے کہا کہ ایران کے حملے میں ۳۰۰؍ ڈرونس، قذقی اور بحری میزائل شامل تھے لیکن فرانس ، امریکہ اور برطانیہ کی فورس کی مدد سے ۹۹؍فیصد حملوں پر قابو پا لیا گیا تھا۔
ایران اسلامک ریولوشنری گائیڈ گروپ نے ان حملوں کی تصدیق کی اور کہا ہے کہ سیریا میں ایرانی سفارتحانے کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں اس نے صیہونی وجود پر ڈرونس اور میزائل لانچ کئے ہیں۔ 
خیال رہے کہ دمشق میں اسرائیل کے ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں ۱۲؍ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں آئی آر جی سی ایس کے ۲؍ سینئر جنرل بھی شامل تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK