• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہاوکاس اگھاڑی میں ایم این ایس کی ممکنہ شمولیت پراختلاف؟

Updated: October 14, 2025, 8:16 AM IST | Mumbai

بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر سنجے راؤت نے اشارہ دیا کہ ایم این ایس اپوزیشن اتحاد میں شامل ہو سکتی ہے،ادھو، کانگریس ہائی کمان سے بات چیت کریں گے

Uddhav Thackeray and Raj Thackeray`s meetings suggest that their parties may contest elections together
ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کی ملاقاتوں سے چہ میگوئیاں ہیں کہ ان کی پارٹیاں مل کر الیکشن لڑسکتی ہیں

ٹھاکرے برادران میں بڑھتی قربت کے سبب سیاسی گلیاروں میں چہ میگوئیاں ہیں کہ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر مہاراشٹر نونرمان سینا بھی  مہاوکاس اگھاڑی کا حصہ بن سکتی ہے۔شیوسینا(یوبی ٹی ) اورایم این ایس کے اتحادی بننے کے آثار تو دکھائی دے رہے ہیں تاہم اتحاد میں شامل کانگریس پارٹی ابھی جزبز نظر آرہی ہے۔
راؤت نے ایم این ایس کو ساتھ لینے کی تائید کی
 اس ضمن میں شیوسینا (یوبی ٹی ) کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے پیر کو کہا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس)  چاہتی ہے کہ کانگریس کو بھی ساتھ لیا جائے، جس سے اشارہ ملا کہ راج ٹھاکرے کی قیادت میں پارٹی ممکنہ طور پرمہا وکاس اگھاڑی(ایم وی اے )میں شامل ہو سکتی ہے۔
ایم این ایس لیڈر نے کہا پارٹی اپنا موقف خود پیش کرےگی
 ایم این ایس نے راؤت کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا موقف صرف اس کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے طے کیا جاتا ہے۔ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈےنے کہا کہ ’’  اتحاد کے تعلق سے پارٹی اپنا موقف خود بیان کرے گی، کوئی اور نہیں۔ مستقبل میں صرف ہم ہی اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔‘‘دیشپانڈے نے راج ٹھاکرے کے  ایم وی اے لیڈران کے ساتھ الیکشن کمیشن سے ملاقات کے متعلق کہا کہ’’پارٹی سربراہ کا اس وفد میں شامل ہونا صرف الیکشن کمیشن سے ملاقات کیلئے ہے، اس شمولیت کا ایم وی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘ دریں اثناء  بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے اور شیوسینا چیف  ادھو ٹھاکرے کے ممکنہ اتحاد کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ تاہم  یہ واضح نہیں ہے کہ ایم این ایس  اپوزیشن اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں۔
راؤت نے پریس کانفرنس  میں کیا کہا؟
 پیر کو ممبئی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں  جب راؤت سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں  نے  استفسار کیا کہ کیا راج ٹھاکرے مہا وکاس اگھاڑی کا  کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں؟  تو راؤت نے جواب دیاکہ ’’ راج ٹھاکرے بھی چاہتے ہیں کہ کانگریس، جو ایم وی اے کا اہم حصہ ہے، ، کو ساتھ لیا جائے۔ یہ ان کا موقف ہے۔‘‘ راؤت نے مزید کہا کہ ’’ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ ہو چکا ہے۔‘‘ راجیہ سبھا کے رکن نے کہا کہ انہوں نے اے آئی سی سی  کے جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال سے ’کچھ معاملات‘ پر بات چیت کی ہے اور وہ  راہل گاندھی   سے بھی گفتگو کریں گے۔ راؤت نے مزید کہا کہ ادھو ٹھاکرے بھی کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگےسے بات چیت کریں گے۔ راؤت نے مزید کہا کہ ’’ریاستی سیاست میں ہر کسی  کا اپنا مقام ہے ۔ جس طرح شیوسینا (یوبی ٹی )  ہے، ویسے ہی ایم این ایس کا اپنا اثر ورسوخ ہے، اسی طرح  این سی پی (شردپوار) اور بائیں بازو کی پارٹیاں بھی شامل ہیں۔‘‘ انہوں  نے  یہ بھی کہا کہ’’مثال کے طور پر ہمارا موقف یہ ہے کہ کانگریس کو تمام پارٹیوں کے وفد کا حصہ ہونا چاہیے، اور راج ٹھاکرے بھی اسی رائے کے ہیں۔‘‘ راؤت کا اشارہ اپوزیشن پارٹیوں کے وفد کی طرف تھا، جس میں راج ٹھاکرے، ادھو ٹھاکرے اور شردپوار شامل ہیں، جو منگل کو مہاراشٹر کے چیف الیکشن افسر سے ملاقات کریں گے۔
 خیال رہے کہ ٹھاکرے برادران نے  گزشتہ چند ماہ میں کم از کم ۶؍ مرتبہ ملاقات کی ہے۔آپسی  اختلافات کے سبب  وہ پہلے ہی الگ ہو چکے تھے، تاہم ۲۰۲۴ء کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹیوں کی شکست کے بعد انہوں نے اتحادی بننے کا من بنالیا ہے۔شیوسینا یوبی ٹی اور ایم این ایس نے ابھی تک بلدیاتی  انتخابات کیلئے اتحاد کا اعلان نہیں کیا ہے، مگر دونوں ہی پارٹیوں کے سربراہان تصدیق کر چکے ہیں کہ اتحاد کا  منصوبہ زیر غور ہے۔
مہاراشٹر وممبئی کانگریس لیڈران بلدیاتی انتخابات مل
 کر لڑنے کے حق میں نہیں: ذرائع
  کانگریس پارٹی نے مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کو مہا وکاس اگھاڑی میں شامل کرنے کی سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے اور ممبئی کانگریس نے اس سلسلے میں اپنا مؤقف پارٹی ہائی کمان تک پہنچانے کا مصمم ارادہ ظاہر کیا ہے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق بی ایم سی انتخابات۲۰۲۶ء کے تناظر میں پیر کو سانتا کروز کے گلیکسی ہوٹل میں عہدیداروں کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت مہاراشٹر کے انچارج چننیتھلا نے کی اور اس میں ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال، ممبئی صدر ورشا گائیکواڑ، بھائی جگتاپ، جیوتی گائیکواڑ اور دیگر عہدیداران شریک تھے۔  میٹنگ میں ممبئی کانگریس کے بیشتر لیڈران نے متفقہ طور پر بلدیاتی انتخابات کے لئے’اکیلے جانے‘ کے موقف کا اظہار کیا اور زور دے کر کہا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پارٹی کو خود ہی لڑنے چاہئیں۔ شرکا نے یہ بھی بحث کی کہ راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا کے ساتھ اتحاد سے پارٹی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اور اسی وجہ سے عہدیداروں نے سینئر قیادت کو مشورہ دیا کہ بلدیاتی میدان اکیلے مقابلے سے طے کریں۔ میٹنگ کے بعد ممبئی پردیش کانگریس کمیٹی کی صدر اور رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ نے صحافیوں کو بتایا کہ پارٹی کے پاس شہر میں ہر شعبے میں مضبوط موجودگی ہے، اس لئے اکیلے انتخابات لڑنے سے فائدہ ہوگا اور بلدیاتی نشستوں کے لیے دوستانہ مقابلہ روا نہیں رکھا جانا چاہیے۔   پارٹی ذرائع کے مطابق، میٹنگ میں شریک لیڈران نے سینئر لیڈروں کو واضح پیغام دیا کہ بلدیاتی انتخابات میں مفادِ عامہ اور ووٹر کی ترجیحات کو مدِنظر رکھتے ہوئے قدم اٹھائے جائیں اور ممبئی کانگریس اپنی تنظیمی طاقت کے ساتھ الیکشن کی تیاری کرے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK