Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا یمن کی تین بندرگاہوں پر حملہ، شہریوں کو بھی نکل جانے کا حکم

Updated: May 13, 2025, 12:06 PM IST | Agency | Tel Aviv/Sana`a

عمان اسرائیل اور حوثیوں کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کررہا ہے لیکن حملے نہیں رُک رہے ہیں۔

Smoke rises after an Israeli attack in Sanaa. Photo: INN
صنعا میں اسرائیلی حملے کے بعددھواں اٹھتاہوا۔ تصویر: آئی این این

اسرائیلی فوج نے اتوار کی رات دیر گئے مغربی یمن کے صوبہ الحدیدہ میں تین بندرگاہوں پر فضائی حملہ کیا۔یمن کے حوثی باغی گروپ کے زیر انتظام المسیرہ ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسیز کے حملے انخلا کی وارننگ جاری کیے جانے کے فوراً بعد ہوئے۔ ان حملوں میں حدیدہ، راس عیسیٰ اور السلف کی بندرگاہوں کو نشانہ بنایا گیا، یہ سبھی بحیرہ احمر کے ساتھ واقع ہیں۔اس کے علاوہ صنعاء پر بھی حملہ کیاگیا۔
 مقامی باشندوں نے چین کی خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ حوثی کارکن حملوں سے قبل ایندھن کی کھیپ حاصل کرنے کیلئے بندرگاہوں کو تیار کر رہے  تھے۔اسرائیل نے مبینہ طور پر حملوں سے تقریباً۴۰؍ منٹ قبل شہریوں کو ان علاقوں سے نکل جانے کی تنبیہ کی تھی۔ اس سے پہلے دن میں، برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یوکے ایم ٹی او) نے بھی بحری جہازوں کو حوثیوں کے زیر کنٹرول بندرگاہوں کے قریب پانی سے دور رہنے کا مشورہ دیا تھا۔اسرائیلی فوج نے یمن کی تین بندرگاہوں راس عیسیٰ، الحدیدہ اور السلف سے شہریوں کو انخلا کا حکم  دیا ہے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی کا کہنا تھا کہ فوج نے یمن کی تین بندرگاہوںکو انخلا کا انتباہ جاری کیا اور کہا  ہےکہ یمن کی حوثی جماعت ان بندرگاہوں کو استعمال میں لا رہی ہے۔
 قابل ذکر ہے کہ حوثی گروپ نے جمعہ کو اسرائیل کے بین گوریون ایئرپورٹ پر میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس کے بارے میں اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ میزائل کو ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ یہ حملہ منگل کو اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں کیا گیا  تھاجس میں صنعا میں متعدد افراد ہلاک اور تین تجارتی طیاروں سمیت دارالحکومت کا ہوائی اڈہ تباہ ہو گیا۔ گزشتہ ہفتے عمان نے حوثیوں اور امریکہ کے درمیان جنگ بندی کی ثالثی کی تھی جس کے تحت حوثی باغیوں نے  اپنے اڈوں پر امریکی فضائی حملوں کو روکنے کے بدلے میں بحیرہ احمر میں امریکی بحری جہازوں پر حملے معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا، اس کے باوجود دونوں طرف سے حملے اب تک رُکے نہیںہیں۔اس دوران  حوثیوں نے بندرگاہوں پر حملے کی تردید کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK