فلسطینی وزارت تعلیم نے اسے بچوں کے حق تعلیم کی کھلی خلاف ورزی قراردیا، اسرائیل سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل۔
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 12:00 PM IST | Agency | Jerusalem
فلسطینی وزارت تعلیم نے اسے بچوں کے حق تعلیم کی کھلی خلاف ورزی قراردیا، اسرائیل سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل۔
مشرقی یروشلم میں فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے (اُنروا) کی جانب سے چلنے والے تین اسکول کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے جس کی فلسطینی اتھاریٹی نے مذمت کی ہے۔ فلسطینی وزارت تعلیم کے ترجمان صادق خضور نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا ’’فلسطینی وزارت تعلیم شعفاط میں اقوام متحدہ کے اسکولوں کی بندش کی مذمت کرتی ہے۔ یہ بچوں کے تعلیم کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ‘‘خضور نے امید ظاہر کی کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے دباؤ کے نتیجے میں اسرائیل اپنا یہ فیصلہ واپس لے لے گا۔
قبل ازیں اُنروا نے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل نے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے ضم شدہ علاقے میں اس کے ۳؍ اسکول بند کر دئیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز نے اس ایجنسی کے ایک ملازم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کو ثالثی کی پیش کش کی
چند ماہ پہلے ہی اسرائیل نے اس ایجنسی کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس ایجنسی سے وابستہ مقامی افراد نے ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کو اسرائیل میں کیے گئے دہشت گردانہ حملوں میں حماس کے جنگجوؤں کو معاونت فراہم کی تھی۔
اُنروا کے مغربی کنارے کے ڈائریکٹر رولانڈ فریڈرش نے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعرات کی صبح ۹؍ بجے مشرقی یروشلم میں واقع۳؍ اسکولوں کو بھاری اسلحہ بردار فورسز نے گھیرے میں لے لیا۔ فریڈرش کے مطابق جب یہ کارروائی کی گئی تو ان اسکولوں میں کم از کم۵۵۰؍ طالب علم موجود تھے، جن کی عمریں ۶؍ تا ۱۵؍ سال تھیں۔ انہوں نے اس کارروائی کو `ننھے بچوں کیلئے صدمے سے بھرپور تجربہ‘ قرار دیا۔ فریڈرش نے مزید بتایا کہ مشرقی یروشلم کے دیگر علاقوں میں قائم تین اور اسکولوں کے باہر بھی اسرائیلی پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔