Inquilab Logo

حیدرآباد یونیورسٹی: فلسطین حامی مارچ منعقد کرنے کی پاداش میں طلبہ پر جرمانہ عائد

Updated: April 25, 2024, 3:17 PM IST | Hyderabad

حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی (ایچ سی یو) نے ایسے ۶؍ طلبہ پر ایک ایک ہزار جرمانہ عائد کیا ہے جنہوں نے ۲۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو فلسطین کی حمایت میں کیمپس میں مارچ نکالا تھا۔ یونیورسٹی نے ان تمام دیواروں کو سفید رنگ سے رنگ دیا ہے جن پر فلسطین حامی پوسٹر لگائے گئے تھے یا تصویریں بنائی گئی تھیں۔

A scene from a student march at the University of Hyderabad. Image: X
حیدرآباد یونیورسٹی میں طلبہ مارچ کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی (ایچ سی یو) نے فلسطین کیلئے یکجہتی مارچ کا اہتمام کرنے پر ۶؍ طلبہ پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ ان طلبہ نے ۲۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو کیمپس میں مارچ کا انعقاد کیا تھا۔ فلسطینی عوام کی حمایت کیلئے یہ طلبہ ’’یو او ایچ فار فلسطین‘‘ کے بینر تلے جنوبی شاپنگ کمپلیکس میں جمع ہوئے تھے۔ رجسٹرار آفس کے حکم کے مطابق یونیورسٹی نے کہا کہ آرگنائزنگ گروپ رجسٹرڈ نہیں تھا اور اس نے احتجاج کیلئے پیشگی اجازت نہیں لی تھی۔ حکم نامے میں متنبہ کیا گیا کہ آئندہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کی کارروائیوں کے طلبہ کے تعلیمی کریئر پر سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں، جس پر سخت تادیبی اقدامات کئے جائیں گے۔

دی آبزرور پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق جب طلبہ نے یونیورسٹی کے جنوبی گیٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو سیکوریٹی اہلکاروں کو مداخلت کیلئے کہا گیا۔

رپورٹس بتاتی ہیں کہ سیکوریٹی اہلکاروں نے طالبات کو جسمانی طور پر روکنے کوشش کی، بشمول خواتین حاضرین، اور یکجہتی کے پوسٹرز کو پھاڑ دیا۔ ان رکاوٹوں کے باوجود طلبہ جنوبی گیٹ کی طرف بڑھنے میں کامیاب ہو گئے۔
اس واقعے کے بعد انتظامیہ اور سیکوریٹی آفس کی جانب سے یونیورسٹی کی دیواروں پر بنی فلسطین حامی پینٹنگز پر سفید رنگ لگایا گیا ہے۔ جامع تحقیقات کے بعد یونیورسٹی نے فلسطین کیلئے یکجہتی مارچ کے انعقاد میں ملوث چھ طلبہ پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ ہر طالب علم کو ایک ہزار روپے بطور جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK