Inquilab Logo Happiest Places to Work

اگر غزہ نسل کشی جاری رہی تو امریکہ اسرائیل کی حمایت سے دستبردار ہوسکتا ہے: واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ

Updated: May 20, 2025, 6:13 PM IST | Inquilab News Network | Washington

امریکہ کا انتباہ، واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ساتھ براہ راست رابطہ منقطع کر دیا ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے انہیں گمراہ کیا جا رہا ہے۔

Donald Trump and Benjamin Netanyahu. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور بنجامن نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این

مشہور امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے قریبی افراد نے اسرائیلی حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ ختم نہ کی گئی تو وہ امریکی حمایت کھو سکتے ہیں۔ اس پیش رفت سے واقف ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ ٹرمپ کی ٹیم نے اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ اگر وہ غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو نہیں روکیں گے تو امریکہ اسرائیل کی حمایت سے دستبردار ہوسکتا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے پاس جنگ ختم کرنے کے سیاسی ذرائع موجود ہیں لیکن ان میں سیاسی عزم کی کمی ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے حال ہی میں مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا لیکن وہ اسرائیل نہیں گئے۔ ان کے اس فیصلے کو تل ابیب پر دباؤ بنانے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ نیتن یاہو نے اس سے قبل تسلیم کیا تھا کہ اسرائیل کے قریبی اتحادی "(غزہ میں) بڑے پیمانے پر بھکمری کی تصاویر برداشت نہیں کر سکتے"، جس کے نتیجے میں اسرائیل کی جانب سے محدود امدادی ترسیل دوبارہ شروع کی گئی اور ۹ امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اتوار کی رات کو کابینی اجلاس میں نیتن یاہو نے امداد دوبارہ شروع کرنے کے خیال کو"صرف ایک تکنیکی" معاملہ کہہ کر پیش کیا۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا غزہ کو ۳؍ حصوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ، نقشہ تیار؟

امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کی وجوہات

امریکہ کا انتباہ، واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ساتھ براہ راست رابطہ منقطع کر دیا ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے انہیں گمراہ کیا جا رہا ہے۔

دریں اثنا، امریکی نائب صدر جے ڈی وانس اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے حال ہی میں اسرائیل کے اپنے دوروں کو منسوخ یا ملتوی کر دیا۔ مشرق وسطیٰ کیلئے امریکی صدر کے ایلچی اسٹیو وٹکاف نے بھی اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں انسانی امداد دوبارہ شروع کرے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اسرائیل نے انروا کے ۳۰۰؍ کارکن کا قتل کیا ہے

واضح رہے کہ ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ پٹی میں جاری اسرائیل کی وحشیانہ جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں ۵۳ ہزار ۵۰۰ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے بیشتر علاقے کو ناقابل رہائش اور کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے اور تقریباً پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ مزید برآں، غزہ کی سخت ناکہ بندی کرکے علاقہ میں خوراک، پانی، ادویات، بجلی اور دیگر اشد ضروری انسانی امداد کے داخلے کو بھی روک دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK