Inquilab Logo

اسرائیل ایک سال میں مقبوضہ زمین خالی کرے

Updated: September 26, 2021, 7:54 AM IST | New York

فلسطین کے صدر محمود عباس کا جنرل اسمبلی کے خطاب کے دوران مطالبہ

Mahmoud Abbas during the speech
خطاب کے دوران محمود عباس

 فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی کو  کی جنگ میں قبضے۱۹۶۷ء کی جنگ میں قبضے میں لئے گئے فلسطینی علاقوں بہ شمول مشرقی بیت المقدس سے نکلنے کے لیے ایک سال کی ڈیڈلائن دی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  کے۶ ۷ویں اجلاس سے پہلے ورچوئل خطاب میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس سال کے دوران سرحدوں کی حد بندی اور تمام حتمی حیثیت کے مسائل کو بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی خاطر کام کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس کے لیے اسرائیل کو ایک سال کی مہلت دی جاتی ہے کہ وہ واپسی کیلئےاقدامات کرے ۔
 فلسطینی صدر نے مزید کہا اگر اسرائیل ہمارے مطالبے پر ۱۹۶۷ءکی حدود میں واپس نہیں جاتا تو ہم ان علاقوں میں اسرائیل کا تسلط کیوں کر تسلیم کریں؟عباس نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی قوم کیلئے بین الاقوامی برادری کی طرف سے ضمانت دی گئی ریاست، آزاد اور بنیادی حقوق کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے۔ جب عالمی برادری یہ تسلیم کرتی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کیلئے فلسطینیوں کو تحفظ، آزادی اور امن کی فراہمی لازمی ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ فلسطینی قوم کو اس کے ضمانت شدہ حقوق دلائے جائیں۔فلسطینی صدر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروائیں۔ ان میں تازہ ترین قرارداد جنرل اسمبلی کی جانب سے جون ۲۰۱۸ء میں اپنے ہنگامی خصوصی اجلاس میں جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا ہم امن کیلئےمتحد ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تحفظ کے طریقہ کار کی تشکیل کیلئے ضروری ہے کہ اگست ۲۰۱۸ء میں جاری کی گئی اس کی رپورٹ کی سفارشات پرعمل درآمد کروایا جائے جس میں ۱۹۶۷ء  میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں بہ شمول یروشلم سمیت سرحدوں پر اس میکانزم کو فعال کیا جائے ۔ محمود عباس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کریں تاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی جاسکے۔ واضح رہے کہ اسرائیل مقبوضہ مقامات کو خا لی کرنا تو دور نئے علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے۔

palestine Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK