Updated: October 19, 2025, 10:20 AM IST
| Gaza
ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شہداء میں ۷؍معصوم بچے اور ۳؍خواتین شامل، اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ان کی گاڑی یلو لائن کو عبور کررہی تھی، حماس نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے اسرائیل نہتے افراد کو نشانہ بناتا ہے، اقوام متحدہ کا ادارہ بچوں کو اسکول بھیجنے کیلئے تیار، ایجنسی نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ اسے دوبارہ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
مسجد ٹوٹی ہے لیکن جذبہ ایمانی چٹان کی طرح مضبوط ہےـ۔ تصویرـ : آئی این این
اسرائیل نے ایک بار پھر امن معاہدے کو پامال کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے ۱۱؍ افراد جاں بحق ہوگئے۔ شہداء میں ۷؍ معصوم بچے اور۳؍خواتین شامل ہیں جو اپنے گھر لوٹ رہے تھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ المناک واقعہ غزہ شہر کے علاقے الزیتون میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی طیارے نے ایک کار کو نشانہ بنایا۔ حملے کے وقت گاڑی میں سوار تمام افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، جس سے خطے میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ یہ گاڑی اس نام نہاد ’یلو لائن‘ کو عبور کر رہی تھی جو اسرائیلی فوجی کنٹرول والے علاقے کو ظاہر کرتی ہے۔ لجزیرہ کے مطابق جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے اسرائیل ۲۸؍ افراد کو شہید کر چکا ہے۔ حماس نے امریکہ اور ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، تاکہ وہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے اور حملے بند کرے۔ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی بمباری میں ۶۸؍ ہزار ۱۱۶؍ فلسطینی شہید اور ایک لاکھ ۷۰؍ہزار ۲۰۰؍ زخمی ہو چکے ہیں۔ ماس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل دانستہ طور پر نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حماس نے صیہونی فوج کی جارحیت کو مصر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیدیا۔
غزہ کے بچوں کو اسکول بھیجنے کی تیاری
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کا کہنا ہے کہ عملہ غزہ کے بچوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ ادارے نے ’ایکس‘ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے ۸؍ ہزار تربیت یافتہ اساتذہ غزہ کے بچوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ ایجنسی نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے دوبارہ باضابطہ طور پر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ اسرائیلی حکومت نے اس سال کے اوائل میں اس ایجنسی پر پابندی عائد کر دی تھی۔
غزہ میں ۲؍سال بعد مساجد کے ملبے میں بڑی تعداد میں نماز جمعہ ادا کی گئی
غزہ میں ۲؍سال بعد مساجد بھی آباد ہونے لگیں، وسطی غزہ میں صدیوں پرانی مسجد میں لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز جمعہ ادا کی۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں تباہ حال مسجد میں نماز جمعہ کا اجتماع ہوا، جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ًگہوئے۔ شہریوں نےً کہا مساجد کے ملبے پر نماز ادا کرنا اس بات کی علامت ہے کہ غزہ کے عوام اپنی سر زمین اور عقیدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے حالات کتنے ہی سنگین کیوں نہ ہوں۔