صہیونی فوجوں نے آبی ذخائر کو نشانہ بنا کر پینے کے پانی کی فراہمی کا مسئلہ پیدا کردیا، مرمت کا موقع بھی نہیں دیا جارہاہے۔
EPAPER
Updated: April 13, 2025, 10:39 AM IST | Gaza
صہیونی فوجوں نے آبی ذخائر کو نشانہ بنا کر پینے کے پانی کی فراہمی کا مسئلہ پیدا کردیا، مرمت کا موقع بھی نہیں دیا جارہاہے۔
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کیلئے کوششیں جاری ہیں تاہم ان کوششوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فورسیزکی پیش قدمی بھی جاری ہے۔ سنیچر کو اسرائیلی فوج نے رفح کو چاروں طرف گھیر لیا اور غزہ کے دیگر علاقوں سے اس کا رابطہ منقطع کردیا۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے عوام کو دیئے پیغام میں کہا ہے کہ ان کے پاس حماس سے چھٹکارا حاصل کرلینے اور یرغمالوں کو رہا کردینے کا یہ آخری موقع ہے۔ صہیونی فوج نے جنگ میں شدت پیدا کرنے کی واضح دھمکی دی ہے۔ اس بیچ غزہ میں آبی ذخائر کو نشانہ بنا کر پینے کے پانی کا بھی مسئلہ پیدا کردیاگیاہے۔
جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے ہونےوالے حملوں میں اسرائیل ۵۰۰؍ بچوں کو شہید کرچکا ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی جمعہ کو جاری کئے گئےا یک بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب غزہ میں بطور خاص خواتین او ربچوں کو نشانہ بنا رہاہے۔ واضخ رہے کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کی لڑائی حماس کے خلاف نہیں بلکہ غزہ کے عام شہریوں کے خلاف ہے اور وہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے۔
سنیچر کو اسرائیل نے جنوبی غزہ میں خان یونس اور رفح گورنریٹس کے درمیان چلنے والے نئے قائم کردہ ’موراج کوریڈور‘ پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا اور رفح کا مکمل گھیراؤ کرنے کا اعلان بھی کردیا۔ اس نئے کوریڈور کا نام ایک سابق اسرائیلی بستی کے نام پر رکھا گیا۔ یہ بستی ۲۰۰۵ء میں اسرائیلی انخلاء کے ساتھ خالی کر دی گئی تھی۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں ایک علاقے پر بھی بمباری کی۔ دریں اثنا اسرائیلی ریڈیو نے کہا ہے کہ فوج رفح کو کنٹرول کرنے اور اسے بفر زون میں شامل کرنے کیلئے اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔ اسرائیل کی جارحیت اس وقت بھی جاری ہے جب مختلف بیانات نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے جاری مذاکرات کے حوالے سے کچھ مثبت اشارے دیے ہیں۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب اور قاہرہ نے غزہ پر مصری تجویز کے مسودوں کا تبادلہ کیا ہے۔ صہیونی حکام نے کہا ہے کہ غزہ پر مذاکرات میں پیش رفت کے حصول کا امکان ہے۔