۷۶۰؍ زخمی ہوئے، اسرائیلی حملوں میں زیادہ تر نشانہ وہ علاقے بنے ہیں جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ کیلئے جمع ہیں اور قحط کی بھیانک صورتحال سے دوچار ہیں۔
EPAPER
Updated: July 08, 2025, 12:05 PM IST | Agency | Gaza
۷۶۰؍ زخمی ہوئے، اسرائیلی حملوں میں زیادہ تر نشانہ وہ علاقے بنے ہیں جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ کیلئے جمع ہیں اور قحط کی بھیانک صورتحال سے دوچار ہیں۔
غزہ میں قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کی خونی مہم آج پیر کو اپنے ۶۴۰؍ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ امریکہ کی سیاسی اور عسکری پشت پناہی اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی اس ظلم و ستم کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔میڈیا کے مطابق پیر کی صبح سویرے سے اب تک اسرائیلی فوج نے درجنوں فضائی حملے کئے ہیں۔ ۴۸؍گھنٹوںکے دوران اسرائیلی بمباری میں ۱۸۵؍فلسطینی شہید اور ۷۶۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں زیادہ تر نشانہ وہ علاقے بنے ہیں جہاں فلسطینی پناہ کیلئے جمع ہیں اور قحط کی بھیانک صورتحال سے دوچار ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوب مشرقی علاقے الزيتون میں واقع المجدل اسکول کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔رفح شہر کے شمال میں امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے سے دو فلسطینی شہید اور ۲۰؍زخمی ہوئے۔
غزہ میں جاری اس نسل کشی کی جنگ کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ وزارت صحت کے مطابق اب تک ۵۷؍ ہزار ۵۲۳؍ فلسطینی شہید اور ایک لاکھ۳۶؍ ہزار ۶۱۷؍زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ۱۱؍ ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ سخت قحط نے درجنوں فلسطینیوں کی جان لے لی ہے، جبکہ۲۰؍ لاکھ سے زائد افراد جبری نقل مکانی، ملبوں اور تباہ حال خیموں میں زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی حملے میں حماس کے کمانڈرشہید
شمالی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کی بحری یونٹ کے سربراہ کی موت ہو گئی ہے۔ یہ اطلاع اسرائیلی فوج اور اس کی سیکوریٹی ایجنسی شن بیٹ نے اتوار کو دی ہے۔اسرائیلی جنگی جہازوں نے۳۰؍ جون کو غزہ پٹی کے علاقے پر بمباری کی تھی۔اس حملے میں رمزی رمضان علی صالح نامی ایک شخص کی موت ہوئی تھی۔ اسرائیلی انتظامیہ نے صالح کو شمالی غزہ کی پٹی کے علاقے میں حماس کی بحری یونٹ کا کمانڈر بتایا ہے۔اس فضائی حملے میں حماس کے ۲؍ دیگر جنگجو بھی مارے گئے۔ یہ دونوں ہشام ایمن عطیہ منصور اور نسیم محمد سلیمان ابو صبا حماس کی مارٹر یونٹ میں کام کرتے تھے۔ منصور اس یونٹ کا نائب سربراہ تھا۔شن بیٹ نے کہا کہ صالح حماس کا بہت خاص آدمی تھا۔