اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک کے حملوں سے شہداء کی مجموعی تعداد ۶۱؍ہزار ۵۹۹؍ ہوئی، بھوک سے مزید پانچ جاں بحق۔
EPAPER
Updated: August 14, 2025, 2:07 PM IST | Agency | Gaza
اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک کے حملوں سے شہداء کی مجموعی تعداد ۶۱؍ہزار ۵۹۹؍ ہوئی، بھوک سے مزید پانچ جاں بحق۔
غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں مزید ۱۲۳؍فلسطینی شہید اور ۵۱۳؍زخمی ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد ۱۶؍ہزار ۵۰۰؍ سے بڑھ گئی، بھوک سے مزید ۵؍ فلسطینی شہید ہوگئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں کے دوران کم از کم ۱۲۳؍ فلسطینی شہید اور ۵۱۳؍زخمی ہوئے ہیں، جن میں ۳۱؍ امداد کے متلاشی شہری بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مزید پانچ فلسطینی، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں، محاصرے کے باعث بھوک سے شہید ہوگئے، جس سے بھوک سے ہونے والی اموات کی کل تعداد ۲۲۷؍ہو گئی ہے، جن میں ۱۰۳؍بچے شامل ہیں۔ وزارت صحت نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ پچھلے اسرائیلی حملوں کے ملبے سے مزید ۱۱؍لاشیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔ وزارت صحت نے مزید کہا کہ ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء سے شروع اسرائیلی حملوں میں اب تک ۶۱؍ہزار ۵۹۹؍ فلسطینی شہید اور ایک لاکھ ۵۴؍ہزار ۸۸؍زخمی ہوچکے ہیں۔ بیان کے مطابق ۲۷؍مئی سے جب اسرائیل نے امریکی تنظیم، غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف ) کے ذریعے امداد کی تقسیم کا نیا طریقہ کار متعارف کرایا، تب سے اب تک ۱۸۳۸؍امداد کے متلاشی شہید اور ۱۳۴۰۹؍ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ کے سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے کہا ہے کہ غزہ شہر پر اسرائیلی فضائی حملے مسلسل تیسرے روز تیز ہو رہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بسال نے کہا کہ’ تیسرے دن مسلسل، اسرائیلی قابض افواج اپنی بمباری میں شدت لا رہی ہے۔ ’انہوں نے مزید کہاکہ’ اسرائیلی قابض افواج اس علاقے میں ہر قسم کے ہتھیار استعمال کر رہی ہیں، بم، ڈرونز اور ایسے انتہائی دھماکا خیز ہتھیار جو گھروں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلاتے ہیں۔ ’خیال رہے کہ چار دن قبل اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کا منصوبہ منظور کیا تھا، اسکے بعد سے حملوں میں شدت آگئی ، اسرائیلی وزیر اعظم نے اس آپریشن کیلئے کوئی واضح ٹائم فریم نہیں دیا۔