Inquilab Logo

سماج میں نفرت پھیلانے والوں کے خلاف آواز اٹھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے

Updated: May 23, 2023, 9:25 AM IST | Mumbai

این سی پی سربراہ شرد پوار نے کسی کا نام لئے بغیر الزام لگایا ہے کہ ان دنوں دو طبقوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کیلئے اقتدار کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

NCP chief Sharad Pawar
این سی پی سربراہ شرد پوار

 این سی پی سربراہ شرد پوار نے کسی کا نام لئے بغیر الزام لگایا ہے کہ ان دنوں دو طبقوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے کیلئے اقتدار کا استعمال کیا جا رہا ہے۔  انہوں نے احمد نگر میں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی فلاح کے کاموں کے بجائے برسراقتدار لوگ سماج میں منافرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ 
 یاد رہے کہ گزشتہ دنوں احمد نگر ضلع ہی کے شیو گائوں میں فساد رونماہوا تھا  جس میں بڑے پیمانے پر تشدد  کے واقعات پیش آئے تھے۔  شرد پوار نے  اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ گزشتہ دنوں احمد نگر میں کاروباریوں نے  دو تین دنوں کیلئے اپنی دکانیں بند رکھی تھیں  ۔ یہاں مختلف طبقات کے درمیان تقریق کہیں یا مختلف طبقات کے درمیان کشیدگی کہیں ،  لیکن کوئی  مخفی طاقت اس  پر کام کر رہی ہے۔‘‘ این سی پی سربراہ نے کہا ’’ احمد نگر کی شناخت  ایک  ترقی پذیر ضلع کی  ہے۔ خاص کر کئی تاریخی کام کرنے  والی شخصیات  یہاں پیدا ہوئی ہیں۔ لیکن اسی احمد نگر میں ۲؍ ۔ ۳؍ دن تک دکانیں بند رکھی گئیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ سماج میں منافرت پیدا کرنے والی طاقتوں کی مخالفت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم نے ایسا نہیں کیا تو عام آدمی زندگی کی تباہ ہوئے بغیر نہیں رہے گی۔ ‘‘   کرناٹک الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا ’’ سماج میں اب تصویر بدل رہی ہے۔ کرناٹک میں  ایک نئی حکومت آئی ہے اور دھنگر سماج کا ایک شخص وزیر اعلیٰ بن گیا ہے۔ ‘‘ پوار کے مطابق ’’یہ صرف محنت کشوں کے اتحاد کے سبب ممکن ہوا ہے۔ ‘‘ معمر لیڈر نے سوال کیا کہ ’’ اگر کرناٹک میں یہ اتحاد قائم ہو سکتا ہے تو ملک کی دیگر ریاستوں میں کیوں نہیںہو سکتا؟ ‘‘ یاد رہے کہ شرد پوار سنیچر کو کرناٹک میں تھے جہاں کانگریس لیڈر سدا رمیا نے وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھایا۔  اس کی مثال دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ کرناٹک میں عوام نے نفرت پھیلانے والی حکومت کو شکست دی ہے۔  شرد پوار نے کہا ’’ میں کلبنگلور میں تھا جہاں میں نے دیکھا کہ ملک میں اب سماج کی تصویر بدل رہی ہے۔ اسی لئے وہاں اب نئی حکومت قائم ہوئی ہے۔‘‘ شر د پوار نے کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی فرقہ پرستی کو یاد دلاتے ہوئے کہا ’’  وہاں کئی سال سے کچھ لوگ برسراقتدار تھے جنہوں نے سوائے سماج میں زہر گھولنے کے اور کچھ نہیں کیا تھا۔   وہاں اتنی منافرت تھی کہ پورے ملک کو لگنے لگا تھا کہ کرناٹک میں دوبارہ   بی جے پی ہی الیکشن جیتے گی۔   لیکن وہاں  عام آدمیوں کی حکومت قائم ہوئی جس کی کل حلف برداری ہوئی۔‘‘ سینئر لیڈر نے بتایا کہ ’’ اس حلف برداری کی تقریب میں ایک لاکھ سے زائد لوگ جمع ہوئے تھے۔  ان میں۷۰؍ فیصد نوجوان  تھے جو کہ مختلف سماج اور طبقات سے تعلق رکھتے تھے۔‘‘
  یاد رہے کہ شرد پوار کے تعلق سے قیاس لگایا جا رہا تھا کہ وہ جلد ہی بی جےپی سے براہ  راست یا بالواسطہ ہاتھ ملانے والے ہیں کیونکہ گزشتہ کچھ دنوں سے ان کے بیانات بی جے پی کے حق میں سامنے آ رہے تھے۔ لیکن  پارٹی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور اسے واپس لینے کے بعد سے انہوں نے سیکولر طاقتوں کومتحد کرنے کے اقدامات  کی سرگرمی میں حصہ لینا شروع کردیا ہے۔ اور احمد نگر جیسے فساد متاثرہ علاقے میں جا کر خاص طور سے فرقہ پرستی کے خلاف بیان دینا اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ وہ  فی الحال سیکولر طاقتوں کے ساتھ مل کر ہی کام کریں گے ۔ خاص کر مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کو مضبوط کرنا ان کی کوشش  ہوگی۔  یاد رہے کہ گزشتہ دنوں احمد نگر میں جو فساد ہوا تھا اس میں  مورچوں اور جلسوں کے ذریعے اشتعال انگیزی دکھانے والی طاقتوں کا ہاتھ بتایا جا رہا ہے۔ اس فساد کے بعد دیگر مقامات کی طرح پولیس نے یک طرفہ طور پر مسلم  نو جوانوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK