Inquilab Logo

بلڈوزرمتاثرین سے جمعیۃ کے وفد کی ملاقات

Updated: May 10, 2022, 12:07 PM IST | Agency | Pratapgarh

جمعیۃالعلماء کے وفد نےپر تاپ گڑھ میں بلڈوزر سے منہدم کئے گئے مکانوں کا جائزہ لیا ۔ وفد کے مطابق ایسالگتا ہے کہ بلڈوزر اب ہماری قومی شناخت بن گیا ہے ،بلڈوزر کی حکمرانی کا مطلب یہ ہے کہ ملک میں قانون کا راج ختم ہو چکا ہے

A delegation of Jamiat Ulema is engaged in a discussion with the victims in front of a collapsed house.Picture:INN
جمعیۃ العلماء کا وفد ایک منہدم شدہ مکان کے سامنے متاثرین سےبات چیت میں مصروف ۔ ۔ تصویر: آئی این این

جمعیۃ العلماء (محمود مدنی گروپ )کے ایک  وفد نے پرتاپ گڑھ کے  برئی پور  اور منہوں گاؤں  کے متاثرین سے ملاقات کی اوران کے منہدم شدہ مکانوں کا  جائزہ لیا ۔ واضح رہےکہ گزشتہ دنوں پولیس نے مبینہ قاتلانہ حملے کے ملزمین  کے مکانوں پر بلڈوزر چلا دیا تھا۔  جمعیۃ العلماء (محمود مدنی گروپ ) کے اس  وفد کی قیادت   رکن مجلس عاملہ اور سابق سیکریٹری مولانا شبیر احمد مظاہری نے کی ۔ انہوں   مقامی افراد سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ، ’’ملک میں جو حالات ہیں، اس سے یہ احساس ہونے لگا ہے کہ عدل و انصاف اور مساوات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کے اشارے پر پولیس اور انتظامیہ   غیر قانونی طریقے سے مسلمانوں کے مکانوں  اور مدارس  پر بلڈوزر  چلاکر قانون کو چیلنج کر رہا ہے ۔پولیس نے  تھانہ ماندھاتہ علاقے کے منیہوں اور برئی پور گاؤں کے ۵؍ مسلمانوں  کے مکانوں کو  بلڈوزر سے  منہدم کراکر جس تعصب کا ثبوت ہے ،یہ قابل مذمت  اور آئین مخالف ہے ۔‘‘ وفد میں خصوصی طور سےجمعیۃا لعلماءکے ضلع صدر مفتی جمیل الرحمٰن قاسمی ،ضلع جنرل سیکریٹری مولانا محمد فاروق ،نائب صدر مولانا تاجدار احمد ،نائب صدر مولانا اسرار احمد ،ماسٹر عمران ،حافظ محمد ارشد  اورحافظ عبدالرشید شامل تھے ۔ اس موقع پر مولانا شبیر احمد مظاہری نے کہا ،’’ پولیس کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ عدالتوں سے بالاتر ہوکر اطلاع کے بغیر خود مکانوں کو بلڈوزر سے منہدم کرنا شروع کر دے ،یہ صریح طور پر آئین و جمہوریت کی خلاف ورزی ہے جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے ۔جمعیۃ العلماء اس غیر آئینی  اور غیر اخلاقی کارروائی کیخلاف ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کرے گی ۔جمعیۃ العلماء کے صدر مولانا سید محمود مدنی ملک کے حالات کے سبب فکر مند  ہیں۔ صورتحال پر ان کی  نظر ہے ۔‘‘انہوں نےیہ بھی کہا،’’ یہ انہدامی کارروائی پوری طرح یکطرفہ  اور تعصب پر مبنی ہے ۔ایف آئی آر کے دوسرے روز ہی مکانوں کو مہندم کرایا جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ پولیس کو اوپر سے اشارہ تھا جس کے سبب غیر قانونی طریقے سے جلد بازی میں مکانوں کو منہدم کرا دیا گیا ۔کانپور اور اعظم گڑھ کے مبارکپور کے مدارس پر غیر قانونی طریقے سے بلڈوزر چلایا گیا ہے ۔اس طرح حکومت کے اشارے پر پولیس  اور انتظامیہ  نے تعصب کی بنیاد پر  جو مہم شروع کی ہے ،یہ نفرت کو فروغ دے گی ۔ ‘‘  ان کے بقول :’’حیرت انگیز بات یہ ہے کہ انہدامی کارروائی کے دوران وہاں سے ساز و سامان نکالنے کی بھی مہلت نہیں دی گئی۔  ایسالگتا ہے کہ بلڈوزر اب ہماری قومی شناخت بن گیا ہے ۔بلڈوزر کی حکمرانی کا مطلب یہ ہے کہ ملک میں قانون کا راج ختم ہو چکا ہے۔بلڈوزر کو سماج کے کمزور طبقات خصوصی طور سے مسلمانوں کی زندگی جہنم بنانے کا سب سے بڑا ہتھیار بنایا گیا ہے ۔ایسا نہیں ہے کہ ملک میں غیر قانونی تعمیرات نہیں ہیں لیکن بلڈوزر کی خوبی یہ ہے کہ یہ صرف ان کیخلاف ہی استعمال ہو رہا ہے جو حکمراں جماعت سے نظریاتی اختلاف رکھتے ہیں ۔موجودہ اقتدار میں اختلاف رائے کو سب سے بڑا جرم قرار دیا گیا ہے ۔‘‘ مولانا مظاہری نے ملاقات کےدوران  متاثرین کو یقین دلایا کہ اب صرف عدلیہ سے  امید ہے ۔جمعیۃا لعلماء اس ظلم کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گی ۔انہوں نے متاثرین کو ہر طرح سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK