جاپان میں لگاتار ۱۶؍ ویں سال آبادی میں گراوٹ درج کی گئی، بدھ کے روز جاری کردہ نئے اعدادوشمار کے مطابق، ملک کی آبادی میں تقریباً۹؍ لاکھ۸؍ ہزار افراد کی ریکارڈ کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 10:18 PM IST | Tokyo
جاپان میں لگاتار ۱۶؍ ویں سال آبادی میں گراوٹ درج کی گئی، بدھ کے روز جاری کردہ نئے اعدادوشمار کے مطابق، ملک کی آبادی میں تقریباً۹؍ لاکھ۸؍ ہزار افراد کی ریکارڈ کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
کیوڈو نیوز کے مطابق، آبادی میں۱۶؍ ویں سال بھی مستقل طور پر کمی واقع ہوئی ہے اور موجودہ آبادی ۱۲؍کروڑ۶۵؍ لاکھ رہ گئی ہے۔ ٹوکیو نے موجودہ طریقہ کار کے مطابق آبادی کے اعدادوشمار کا حساب کتاب ۱۹۶۸ءمیں شروع کیا تھا۔حکومتی اعدادوشمار کے مطابق آبادی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً۹؍ لاکھ ۸؍ ہزار کی کمی واقع ہوئی ہے۔ موجودہ آبادی۱۲؍ کروڑ، ۶۵؍ لاکھ رہ گئی ہے۔بچوں کی شرح پیدائش بڑھانے کی کوشش کے طور پر جاپانی پارلیمنٹ (ڈائیٹ) نے گزشتہ سال ایک قانون منظور کیا تھا۔ اس کے تحت بچوں کی امدادی رقم میں اضافہ اور والدین کی چھٹیوں کے مراعات بڑھانے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: آئرلینڈ: معمر خواتین کا غزہ کے بچوں کیلئے منفرد مظاہرہ، ۴۰؍ میٹر کی رضائی بُنی
حکام نے خبردار کیا ہے کہ سنہ۲۰۳۰ء تک کا عرصہ اس رجحان کو ٹھیک کرنے کا آخری موقع ہوگا۔واضح رہے کہ دیر سے شادیاں، مالی عدم تحفظ اور کام کرنے والے والدین کے لیے محدود سپورٹ اس کمی کی اہم وجوہات بتائی جاتی ہیں۔۲۰۲۳ء میں جاپان کی فرٹیلیٹی ریٹ (ایک عورت کے زندگی بھر میں پیدا کیے گئے بچوں کی اوسط تعداد) ۱۹۴۷ءمیں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔