آئرلینڈ کی معمر خواتین نے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کیلئے منفرد مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی پرچم کے رنگوں کی۴۰؍ میٹر لمبی رضائی بُنی ہے۔
EPAPER
Updated: August 06, 2025, 10:45 PM IST | Dublin
آئرلینڈ کی معمر خواتین نے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کیلئے منفرد مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی پرچم کے رنگوں کی۴۰؍ میٹر لمبی رضائی بُنی ہے۔
غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں بچوں کے قتل عام کے خلاف آئرش خواتین نے منگل کو انوکھا احتجاج کیا۔ انہوں نے ’’ڈیریز پیس بریج‘‘ پر ۴۰؍ میٹر لمبی رضائی (یا لحاف) کی نمائش کی جسے معمر خواتین نےبنایا ہے۔ فلسطینی پرچم کے رنگوں پر مشتمل یہ لحاف چھوٹے چھوٹے مربعوں کی ڈیزائن پر مشتمل ہے۔ ہر مربع ۱۰؍ شہید بچوں کیلئے ہے۔ یونیسیف کے مطابق گزشتہ ۲؍ برسوں میں غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری اور حملوں میں ۲۳؍ ہزار بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ یونیسف کےمطابق شہید اورزخمی ہونےوالے بچوں کی مجموعی تعداد ۵۰؍ ہزار کے قریب ہے۔ یہ لحاف ’’ فن برائے فلسطین‘‘ نامی تنظیم نے تیار کیا جسےآئرلینڈ کے تمام۳۲؍ اضلاع اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین اور ان کے حامیوںنے مل کر بُنا ہے۔
یہ بھی پرھئے: ایتھنز، یونان: مقامی افراد کا اسرائیلی سیاحوں کے خلاف ردعمل، سفارتخانہ بند
یہ لحاف دراصل ۲؍ ہزار ۳۰۰؍ اون کے چوکور ٹکڑوں سے مل کر تیار ہوا ہے۔ ان ٹکڑوں کو الگ الگ بنا گیا ہے جنہیں ’’گرینیز اسکوائرس‘‘ یعنی نانیوں اور دادیوں کے چوکور کا نام دیاگیاہے۔ ہر چوکور ٹکڑا اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے ۱۰؍بچوںکی نمائندگی کرتا ہے۔ انا ڈوئل، جو’فن برائے فلسطین ‘ سے وابستہ ہیں، نے اس پروجیکٹ کو ’’یاد، مزاحمت اور اظہار برہمی ‘‘ کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ’’ہم نے اپنی مایوسی کی توانائی کو تخلیقی کام میں ڈھالا ہے، اور ان لوگوں کو بھی اپنے ساتھ شریک ہونے کا موقع دیا ہے جو احتجاج میں شامل نہیں ہو سکتے۔اس طرح وہ اپنی دستکاری کے ذریعہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔‘‘