Inquilab Logo

پاکستان کو جاوید اختر کی خدا لگتی :ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ آپ کے یہاں کھلے عام گھوم رہے ہیں

Updated: February 21, 2023, 11:13 PM IST | lahore

لاہور میں فیض احمد فیض پر منعقدہ پروگرام کیلئے مدعو مشہور نغمہ نگا ر و شاعر جاوید اختر نے ایک سوال کے جواب میں پاکستان کو آئینہ دکھادیا ، کنگنا رناوت کو بھی ستائش کرنی پڑی

Songwriter Javed Akhtar with host Adil Hashmi during the ceremony. (PTI)
نغمہ نگار جاوید اختر تقریب کے دوران میزبان عادل ہاشمی کے ساتھ۔(پی ٹی آئی )

مشہور نغمہ نگار و شاعر جاوید اختر جو سماجی و سیاسی موضوعات پر کھل کر اپنا موقف پیش کرنے کیلئے مشہور ہیں ، نے پاکستان کو ان کے گھر میں بیٹھ کر آئینہ دکھادیا ہے۔ انہوں نے  مشہور شاعر فیض احمد فیض کے تعلق سے لاپور میں منعقدہ ایک مذاکرہ میں ڈنکے کی چوٹ پر کہا کہ ممبئی حملے کو انجام دینے والے سازش کار یہاں آزاد گھوم رہے ہیں اور ہندوستان کو اس بات کی شکایت ہے جو بالکل واجب اور بجا ہے۔ 
 اس پروگرام کے دوران جب سوال جواب کے سیشن میں سامعین میں موجود ایک شخص نے ان سے پوچھا کہ آپ کئی بار پاکستان آئے ہیں اس مرتبہ  جب آپ واپس جائیں گے تو کیا آپ لوگوں کو بتائیں گے کہ پاکستانی اچھے لوگ ہیں؟ اس سوال کے جواب میںجاوید صاحب نے کہاکہ ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی نہیں کرنی چاہئے لیکن آپ بھی جانتے ہیں اور ہم نے بھی دیکھا ہے کہ ممبئی پر حملہ کیسے ہوا۔ وہ دہشت گرد ناروے یا مصر سے نہیں آئے تھے۔ وہ دہشت گرد یہیں سے آئے تھے اور اس حملہ کے ماسٹر مائنڈ آج بھی آپ کے ملک میں آزاد گھوم رہے ہیں۔  ہم ہندوستانیوں کو اس بات کی شکایت ہے  اور مجھے لگتا ہے کہ وہ شکایت بالکل درست ہے۔ اعتماد سازی اور محبت کا مظاہرہ دونوں طرف سے ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ اس محفل میں  متعدد پاکستانی فنکار اور نامور شخصیات موجود تھیں۔جاوید اختر نے لتا منگیشکر کا پاکستان میں ایک بھی  پروگرام نہ ہونے کا موضوع بھی اٹھایا اور کہا کہ ہم نے تو فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصرت فتح علی خان اور مہدی حسن کیلئے ہندوستان میں بڑے بڑے پروگرام کئے لیکن  پاکستان میں لتا  جی  ایک بھی  پروگرام نہیں ہوا۔
  جاوید اختر کے اس بیان کی کنگنا  رناوت کو بھی ستائش کرنی پڑی۔ انہوں نے جاوید صاحب کا یہ بیان ٹویٹ کیا اور ان کی تعریف میں کہا کہ ’’ گھر میں گھس کر جواب دیا۔ ‘‘ واضح رہے کہ کنگنا نے جاوید صاحب کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK