جھاکھنڈ کے ڈمکا میں سیاحت کی غرض سے آئے ایک ہسپانوی جوڑے پر حملے کے بعد خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ پولیس نے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے سخت کارروائی کا وعدہ کیا۔
EPAPER
Updated: March 02, 2024, 7:23 PM IST | Jharkand
جھاکھنڈ کے ڈمکا میں سیاحت کی غرض سے آئے ایک ہسپانوی جوڑے پر حملے کے بعد خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ پولیس نے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے سخت کارروائی کا وعدہ کیا۔
حکام کے مطابق جمعہ کی رات جھارکھنڈ کے ڈمکا میں ایک ہسپانوی خاتون کی مبینہ طور پر اس وقت اجتماعی عصمت دری کی گئی جب وہ اور ان کے ساتھی موٹر سائیکل کے سفر کے دوران اس علاقے میں خیمہ زن تھے۔ اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ جوڑا ڈمکا کے راستے بھاگلپور جا رہا تھا اور انہوں نے آدھی رات کے قریب دمکا کے ہنسدیہا بازار کے قریب ایک ویران علاقے میں خیمہ لگایا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ لوگوں کے ایک گروہ نے انہیں وہاں پا کران پر حملہ کر دیا اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔
خاتون(۳۵؍ سالہ) نے پولیس کی گشتی گاڑی کو روکا اور انہیں اس حادثے سے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق جمعہ کی رات تقریباً دس بجے پولیس انہیں قریبی اسپتال لے گئی۔
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے، ڈمکا ڈسٹرکٹ سول سرجن بی پی سنگھ نے کہا کہ ’’مجھے ایس ڈی او صدر نے خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کی اطلاع دی تھی (جنہیں اسپتال لایا گیا تھا) اور طبی قانونی کارروائی جاری ہے۔ خاتون کا بیان درج کیا جا رہا ہے۔ اور پولیس ایف آئی آر درج کرنے کی کارروائی کر رہی ہے۔ معائنہ کرنے والے ڈاکٹر کے مطابق خاتون کی عمر ۳۵؍ سال کے قریب ہے۔ ‘‘
اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’’میں وزیر اعلیٰ چمپئی سورین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ریاست میں امن و امان پر توجہ دیں۔ اگر تبادلہ ذات اور طبقہ کی بنیاد پر ہوگا تو ممکنہ طور اس طرح کے واقعات دوبارہ ہوں گے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس ریاست میں نہ تو آدیواسی محفوظ ہیں اور نہ ہی دلت۔ اور خاص کر ہماری خواتین محفوظ۔ اب یہ ایک بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے کہ ایک ہسپانوی خاتون اپنے شوہر کے ساتھ ہندوستان آتی ہے، اور یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس کی اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ یہ بین الاقوامی سطح پر شرم کی بات ہے، یہ چمپئی سورین نہیں ہیں جن کی تذلیل ہوئی ہے، بلکہ ہندوستان کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے۔
جھارکھنڈ بی جے پی کے صدر بابولال مرانڈی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اس قسم کے واقعات غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ ہوں گے تو پھر جھارکھنڈ کون آئے گا؟‘‘دریں اثنا، کانگریس ایم ایل اے امبا پرساد نے کہا کہ ریاستی حکومت مجرم کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔