• Fri, 03 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جے این یو میں سڑک کا نام ساورکرمارگ رکھے جانے پر انتظامیہ کیخلاف یونیورسٹی کے طلبہ کا احتجاج

Updated: March 17, 2020, 7:03 PM IST | Agency | New Delhi

ایک جانب جہاں پورا ملک کورونا وائرس سے بچنے کی کوششیں کرتا ہوا نظر آرہا ہے، آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیمیں اپنا ایجنڈہ نافذ کرنے کے فراق میں ہیں۔ اسی کے پیش نظر جواہر لال یونیورسٹی (جے این یو) میں ایک مرتبہ پھر ہنگامہ برپا ہونے کے خدشات پائے جارہے ہیں۔ یہاں پر انتظامیہ نے ایک سڑک کو دائیں بازو کے لیڈر دامودر ساورکر کے نام پر کردیا ہے جس کی وجہ سے طلبہ اور اساتذہ میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔

Savarkar Marg - Pic : Twitter
ساورکر مارگ ۔ تصویر : ٹویٹر

 ایک جانب جہاں پورا ملک کورونا وائرس سے بچنے کی کوششیں کرتا ہوا نظر آرہا ہے، آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیمیں اپنا ایجنڈہ نافذ کرنے کے فراق میں ہیں۔اسی کے پیش نظر جواہر لال یونیورسٹی (جے این یو) میں ایک مرتبہ پھر ہنگامہ برپا ہونے کے خدشات پائے جارہے ہیں۔ یہاں پر انتظامیہ نے ایک سڑک کو دائیں بازو کے لیڈر دامودر ساورکر کے نام پر کردیا  ہے جس کی وجہ سے طلبہ اور اساتذہ میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے۔ 
 خیال رہے کہ جے این یو میں شروع ہی سے بائیں بازو کے طلبہ کا دبدبہ رہا ہے۔ایسے میں انتظامیہ کی یہ کوشش طلبہ اور اساتذہ کو مشتعل کرنے والی ہے۔ جے این یو طلبہ یونین کی صدر آئیشی گھوش نے جے این یو انتظامیہ کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کو شرم ناک قدم قرار د یتے ہوئے اس کی مذمت  کی ہے۔
 آئیشی گھوس نے وی ڈی ساورکر مارگ لکھے بورڈکی تصویر اپنے آفیشیل  اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’یہ جے این یو کی وراثت کیلئے شرم کی بات ہے کہ اس آدمی کا نام اس یونیورسٹی میں رکھا گیا ہے۔ ساورکر اور ان کے حامیوں کیلئے یونیورسٹی کے پاس نہ کبھی جگہ تھی اور نہ ہی کبھی ہوگی۔‘‘  آئیشی گھوس نے جو تصویر ٹویٹر پر جاری کی ہے اس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ جہاں پر مہاندی ہاسٹل اور سبن سیر ہاسٹل کی طرف اشارہ کرتا ہوا بورڈ لگا ہوا ہے، وہیں قریب میں وی  ڈی ساورکر مارگ کا بورڈ بھی لگا دیا گیا ہے۔
  واضح رہے کہ گزشتہ سال دہلی یونیورسٹی میں  ساورکر کا مجسمہ لگا نے کی کوشش کی تھی جس پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اس مجسمے پر این ایس یو آئی کےطلبہ نے سیاہی بھی لگا دی تھی جس کے بعد کیمپس کا ماحول  کشیدہ ہو گیا تھا۔ واقعہ نارتھ کیمپس واقع آرٹس فیکلٹی کا تھا جہاں ساورکر کے ساتھ سبھاش چندر بوس اور بھگت سنگھ کی مورتی لگائی گئی تھی۔ طلبہ کی ناراضگی اس بات  پر تھی کہ ساورکر کو سبھاش چندر بوس اور بھگت سنگھ کے برابر کس طرح سمجھا گیا؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK