Inquilab Logo

جوگیشوری : نابالغ ملازمہ کی خودکشی سے علاقہ میں سنسنی

Updated: September 29, 2020, 10:22 AM IST | Kazim Shaikh | Jogeshwari

یہاں ایک معمر خاتون کے گھر میں کام کرنے والی تقریباً ۱۴؍ سالہ لڑکی نے ذہنی تناؤ میں آکرپھانسی کا پھندہ لگاکر خودکشی کرلی ہے ۔

Suicide - Pic : INN
خودکشی ۔ تصویر : آئی این این

یہاں ایک معمر خاتون کے گھر میں  کام کرنے والی تقریباً ۱۴؍ سالہ لڑکی نے ذہنی تناؤ میں آکرپھانسی کا پھندہ لگاکر خودکشی کرلی ہے ۔ پولیس نے اے ڈی آر کا معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملازمہ کے والدین آبائی وطن سے ممبئی آرہے ہیں اور ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ اس نے انتہائی قدم کیوں اٹھایا  ۔ البتہ ایسا کہا جارہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملازمہ کو گھر سے نکلنے پر سخت پابندی تھی ۔ 
 جوگیشوری میں مقیم پپو چودھری نے انقلاب کو بتایا کہ جوگیشوری کے مغربی علاقے میں واقع ایس وی روڈ ، ڈائمنڈ ساگر اپارٹمنٹ میں ایک خاتون کے گھر میں ۱۴؍سالہ لڑکی ملازمہ کی حیثیت سے کام کرتی تھی۔گزشتہ روز وہ اپنے مالکن کے فلیٹ میں  پھانسی کا پھندہ لگاکر چھت کے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی ۔ خود کشی کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔  البتہ اس  واقعہ کی وجہ سے علاقے میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے ۔
 اسی بلڈنگ میں مقیم عظیم الدین صدیقی نے بتایا کہ واردات کے بعد پنچنامہ وغیرہ کرنے کے دوران پولیس نے مجھے ہی گواہ بنایا ہے ۔البتہ سوال یہ ہے کہ لٹکی ہوئی ملازمہ کی لاش کو کس نے اتارا تھا ۔  خودکشی کے بعد کوپر اسپتال میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کیلئے لڑکی کی لاش بھیجی گئی تھی ۔ جہاں پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق مرنے سے پہلے   اس کا جنسی استحصال ہوا ہے  ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گھر میں اگر معمر خاتون ہی رہتی تھی کہ اس کے ساتھ اس طرح کی وارادت کیسے ہوئی ۔ اس کے علاوہ نابالغ لڑکی سے گھریلو کام کرانا کتنا  درست ہے ۔ 
 اس ضمن میں اوشیوارہ پولیس اسٹیشن کے ایک پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ مرنے والی لڑکی کی عمر ۱۴؍ سال سے زائد ہے ۔وہ اپنی ماں کے ساتھ معمر خاتون کی ایک بیٹی کے یہاں ملاڈ میں کام کرتی تھی ۔ لاک ڈاؤن کے دوران   لڑکی کی ماں آبائی وطن چلی گئی تو   بیٹی  معمر خاتون  کی دیکھ بھال اور کام کی غرض سے یہاں لے آئی ۔ معمر خاتون کے سامنے والی بلڈنگ میں اس کی مزید ۲؍ بیٹیاں رہتی ہیں ۔ وہی کھانا وغیرہ لاکر اپنی ماں اور ملازمہ کو دے دیتی تھیں اور گھریلو ملازمہ کو سخت وارننگ تھی کہ وہ گھر سے باہر نہیں نکلے گی ۔وہ گھر میں رہ کر شایدذہنی تناؤ میں آکر ۲۴؍ستمبر کو انتہائی قدم اٹھالیا ۔ مرنے والی لڑکی کے   والدین آبائی وطن کولکاتا کے مرشدآباد سے ممبئی کیلئے روانہ ہوچکے ہیں ۔ پولیس نے معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔  پولیس نے مرنے سے قبل  لڑکی کے ساتھ جنسی استحصال سے انکار کیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK