Inquilab Logo

جوشی مٹھ: عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز، احتجاج پر مجبور

Updated: February 12, 2023, 10:59 AM IST | Dehradun

باز آباد کاری اور دیگر مسائل پر حکومت کی عدم توجہی پرمشعل لے کر سڑکوں پر اُترے

The people of Joshi Mutt during Friday night torch march.
جوشی مٹھ کے عوام جمعہ کی رات مشعل مارچ کرتے ہوئے۔

اتراکھنڈ میں جوشی مٹھ جو دھیرے دھیرے درک رہاہے، کے پریشان حال شہریوں  نے انتظامیہ کی لاپروائی اور بازآباد کاری سمیت ان کے کئی مسائل کو نظر انداز کئے جانے  کے خلاف جمعہ کی رات مشعل مارچ نکالا۔ جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی کی قیادت میں مشعل جلوس بدری  ناتھ  ہائی وے سے ہوتے ہوئے شہر کے مرکزی تراہے پر پہنچ کر ختم ہوا۔ 
  عام شہری جو اپنے گھروں میں آنے والی دراڑوں سے خوفزدہ ہیں،  کے صبر کا پیمانہ لبریز   ہوتا نظر آرہاہے ۔ انہوں  نے مشعل  مارچ کے دوران  بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت آفت زدہ افراد کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے، ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن ابھی تک متاثرین کی بحالی نہیں ہوئی اور وہ راحتی کیمپوں میں وقت گزار رہے ہیں۔  متاثرین کی بڑی تعدادگزشتہ ڈیڑھ ماہ سے تحصیل  کے  احاطے میں احتجاج پر بیٹھی ہوئی  ہےمگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس کے بعد اب  لوگ شہر کی سڑکوں پر ہاتھوں میں مشعلیں لے کر اتر آئے اور جلوس نکالا۔ اس دوران لوگوں نے  وزیر اعلیٰ پشکر دھامی مردہ باد کے نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ زمین کے کٹاؤ کی وجہ سے ان کی عمارتوں اور زمینوں کو نقصان پہنچا ہے، لہٰذا اس کا مناسب معاوضہ دیا جائے اور مستقل بحالی کی جائے۔ دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا الزام ہے کہ حکومت اس معاملے میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ٹال مٹول کر رہی ہے۔جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی  کے کنوینراتُل ستی نےحکومت کے رویے کی شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’حکومت آفت زدہ لوگوں کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے، ایک ماہ سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے لیکن ابھی تک  بازآبادکاری نہیں  ہوئی  اور وہ راحتی کیمپوں میں وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔‘‘جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی کی جانب سے جمعہ کی شام ۶؍ بجے مشعل مارچ نکالنے کی اپیل کی گئی تھی جس میں خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

Joshimath Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK