• Wed, 24 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کالا چوکی پولیس کے جوانوں کی فرض شناسی۔ روڈ پر گری کھڑی ہٹاکر راستہ صاف کیا

Updated: December 24, 2025, 11:29 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مقامی مسلم نوجوان کھڑی گرنے سے ہورہے حادثے کے سبب حرکت میں آئے ۔بی ایم سی اورپولیس کو فون کرکے خبر دی اور خود بھی صفائی کی۔

Kala Chowki police personnel cleaning the road. Picture: INN
کالا چوکی پولیس کے جوان روڈ کی صفائی کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
رے روڈ گھڑپ دیو علاقے میں سی ایس ایم ٹی سے وڈالا جانے والے بیرسٹرناتھ پائی مارک پر چنددن قبل کھڑی گرنے کے سبب مسلسل حادثات ہورہے تھے اور گاڑی سوار گر کر زخمی ہورہے تھے۔ مقامی کچھ نوجوانوں کے بیداری کا ثبوت دینے اور بی ایم سی کے علاوہ۱۰۰؍ نمبر پر پولیس کو فون کیا۔ اس پر بی ایم سی نے توسردمہری اختیار کی مگر کالا چوکی پولیس کے جوانوں کی ٹیم سنیچر اوراتوار کی درمیانی شب میں ۲؍ بجے پہنچی اور کھڑی ہٹانا شروع کیا۔ اس طرح پولیس کے جوانوں نے ذمہ داری اور فرض شناسی کا ثبوت دیا۔ 
اس تعلق سے مقامی نوجوان خورشید خان، اشتیاق خان،مشتاق خان ، صدام اور ایک نامعلوم شخص جن کی کرافورڈ مارکیٹ میں دوکان ہے، سبھی موجود رہے ۔خورشید خان کے مطابق بڑی مقدار میں مذکورہ روڈ پر سیمنٹ ملی ہوئی کھڑی گرنے کی وجہ سے کئی بائیک سوار گر کر بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔ ایک دن قبل تو تیز رفتاری سے آنے والا ایک نوجوان اس قدر بری طرح سے گرا کہ اس کے ہاتھ اورپیر میںشدید چوٹیں آئیں۔ اس لئے ہم لوگوں نے بی ایم سی اور پولیس میں فون کیا ۔اس کا اثر یہ ہوا کہ کالا چوکی پولیس کے جوان اور افسران جائے وقوع پر پہنچے اور انہوں نےصفائی شروع کی ۔ اس دوران دیگر افسران ٹریفک کی نگرانی کررہے تھے۔ پولیس کی اس کارکردگی سے راہ گیروں کو کافی راحت ملی مگر پوری طرح سے صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ برقرار تھا۔‘‘
نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ خود وہاں سے گزرے تو انہیں اس کی سنگینی کا اندازہ ہوا اور یہ سمجھ میں آیا کہ کیوں بائیک سوار گررہے ہیں۔اس لئے انہوں نے پیر کی شب میںخود ہی صفائی شروع کی۔ ساتھیوں کے ہمراہ صفائی کرنے والوں میںشامل مشتاق احمدخان کا کہنا تھا کہ ’’ہم لوگوں نے کافی کوشش کی بڑی حد تک صفائی ہوگئی ہے اورہم لوگوں نےجمی ہوئی سیمنٹ اورکنکریٹ کوتوڑ کرنکالا اوراب راستہ کافی بہترہوگیا ہے اورحادثے کا بھی اندیشہ تقریباًختم ہوگیا ہے ۔‘‘ ان کایہ بھی کہنا تھاکہ ’’ ہمارے ساتھیوں اورمقامی نوجوانوں کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ اگرہم لوگ تھوڑی سی محنت کرلیں اوراس سے راہ گیر حادثے سے بچ جائیںتویہ بڑی خدمت ہوگی ،اسی جذبے کے تحت فون بھی کیا گیا اورصفائی بھی۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK