شیو سینا کا ٹکٹ نہ ملنے پر این سی پی کا دامن تھاما۔ چند منٹوں میں ’اے بی فارم‘ بھی حاصل کرلیا۔
فیصل جلال اے بی فارم حاصل کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
میونسپل کارپوریشن کے انتخابات جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں، سیاسی لیڈروں اور کارکنوں میں ٹکٹ حاصل کرنے کی ایسی دوڑ نظر آرہی ہے کہ نظریات اور پارٹی کی وفاداریاں پس پشت ڈالی جا رہی ہیں۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن تک مہایوتی اور مہا وکاس اگھاڑی اپنے اپنے حصے کی سیٹوں کیلئے ایک دوسرے سے الجھتے رہے۔ ادھر جن لیڈروں کو ٹکٹ نہیں ملا، انہوں نے فوراً ناراضگی دکھاتے ہوئے پارٹی بدلنے میں بھی کوئی جھجھک محسوس نہیں کی اور موقع ملتے ہی دیگر پارٹی میں شامل ہو گئے۔
۱۰؍ دن قبل وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی موجودگی میں فیصل جلال نامی سماجی کارکن نے شیو سینا میں شمولیت اختیار کی تھی۔ تاہم جب انہیں یہ اندازہ ہوا کہ انہیں ٹکٹ نہیں مل رہا تو انہوں نے گزشتہ روز اچانک نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) کے دفتر کا رخ کیا۔ وہاں انہوں نے این سی پی کے ترجمان مہیش تپاسے اور ضلعی صدر ونڈار پاٹل کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت کی کارروائی مکمل کی۔ صرف یہی نہیں بلکہ چند ہی منٹوں میں انہوں نے ’اے بی فارم‘ بھی حاصل کر لیا۔فیصل جلال کے اس تیزی سے بدلے ہوئے موقف کی وجہ سے شہر کے سیاسی حلقوں میں گرما گرم بحث شروع ہو گئی ہے۔ کئی لوگوں نے وفاداری کی اس تبدیلی پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ یہ وفاداری ہے یا صرف امیدواری؟