• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان: ریپیڈو بائیک ڈرائیوروںپر جرمانہ، کمپنی اور ڈائریکٹرز کیخلاف بھی شکایت!

Updated: December 08, 2025, 4:40 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

کلیان ریجنل ٹرانسپورٹ آفس (آر ٹی او ) نے موٹر وہیکل ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی کرنے والی غیر قانونی بائیک ٹیکسی سروسز کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔

Legal action is being taken against those who ride Rapido bikes without permission. Picture: INN
بغیر اجازت ریپیڈو بائیک چلانے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ تصویر:آئی این این
کلیان ریجنل ٹرانسپورٹ آفس (آر ٹی او ) نے موٹر وہیکل ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی کرنے والی غیر قانونی بائیک ٹیکسی سروسز کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔ حکام نے کلیان کی حدود میں بغیر کسی اجازت نامے کے مسافروں کی کمرشل نقل و حمل کرنے والے ریپیڈو کے ۴۶؍ موٹر سائیکل ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر ان پر کارروائی کی ہے۔
کلیان آر ٹی او کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق موٹر وہیکل ایکٹ ۱۹۸۸ ءکی مختلف دفعات کی کھلی خلاف ورزی پر بائیک  سروس فراہم کرنے والے متعدد بائیک سواروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی اس پس منظر میں کی گئی کہ کلیان اور ملحقہ علاقوں میں بغیر لازمی کمرشیل پرمٹ کے بائیک کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا تھا۔
ڈپٹی ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسرآشوتوش بارکل نے بتایا کہ کمرشیل مسافر برداری کی اجازت نہ رکھنے والے ان بائیک ڈرائیوروں سے ایک لاکھ روپے سے زائد جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔ متعدد شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی مسلسل شکایات نے اس آپریشن کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔آر ٹی او نے نہ صرف انفرادی ڈرائیوروں  پر کارروائی کی بلکہ اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث آن لائن پلیٹ فارم چلانے والی نجی کمپنی کیخلاف بھی سخت قانونی قدم اٹھایا ہے۔
موٹر وہیکل انسپکٹر سپریہ گاؤڑے نے مہاتما پھولے پولیس اسٹیشن میں ’دی روپن ٹرانسپورٹیشن سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ‘ (ریپیڈو) اور اس کے ڈائریکٹرز کیخلاف  فوجداری مقدمہ درج کرایا ہے۔ شکایت کے مطابق کمپنی جنوری ۲۰۲۵ء سے بغیر کمرشیل پرمٹ کے آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے مسافروں کوسروس فراہم کر رہی تھی جو غیر قانونی مسافر برداری کے زمرے میں آتا ہے اور اس عمل سے حکومت کے  ریونیو کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
آشوتوش بارکل نے وضاحت کی کہ موٹر وہیکل ایکٹ ۱۹۸۸ ءکی دفعہ ۶۶؍کے تحت ریپیڈو سمیت اولا اور اوبر جیسی تمام نجی کمپنیاں ۲؍ پہیوں والی گاڑیوں کو مسافر برداری کیلئے استعمال کرنے سے پہلے کمرشل پرمٹ حاصل کرنے کی پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول سے چلنے والی بائیک کو بغیر اجازت مسافر سروس کے طور پر چلانا واضح قانونی خلاف ورزی ہے اور مقررہ قواعد پر پورا اترنے کے بعد ہی ایسی کمپنیوں کو مستقل پرمٹ جاری کئے جائیں گے۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ غیرقانونی بائیک سروسز کا استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ بغیر لائسنس اور پرمٹ کے چلنے والے یہ ڈرائیور نہ صرف قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ مسافروں کی جان و مال کی سلامتی کیلئے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK