میونسپل کارپوریشن کے انتخابات سے قبل ورون سر دیسائی نے سابق رکن اسمبلی راجو پاٹل سے ملاقات کی
EPAPER
Updated: December 18, 2025, 11:52 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai
میونسپل کارپوریشن کے انتخابات سے قبل ورون سر دیسائی نے سابق رکن اسمبلی راجو پاٹل سے ملاقات کی
میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیشِ نظر ریاست کی بساط پر نئی چالیں چلی جا رہی ہیں۔ ایک طرف جہاں برسر اقتدار اتحاد بی جے پی اور شندے گروپ اپنی گرفت مضبوط کرنے کی جدوجہد میں ہے وہی دوسری طرف اپوزیشن کے کیمپ میں مراٹھی اتحاد کی کوشیش تیز ہوگئی ہیں ۔ گزشتہ روز شیو سینا ( ادھو) کے لیڈر ورون سردیسائی اور منسے کے سابق رکن اسمبلی راجو پاٹل کی ملاقات کے باعث سیاسی گلیاروں میںچہ میگوئیاں بڑھ گئی ہیں۔
کلیان ،ڈومبیولی اور تھانے میونسپل کارپوریشن انتخابات کی آہٹ کے ساتھ ہی مقامی طور پر جوڑ توڑ کی سیاست شروع ہوچکی ہے۔ مختلف پارٹیاں نہ صرف تنظیمی سطح پر سرگرم دکھائی دے رہی ہیں بلکہ ممکنہ اتحاد کے اشارے بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ اسی تناظر میں شیو سینا (ادھو) کے نوجوان قائد ورون سردیسائی نے بدھ کے روز دیوا، کلیان اور ڈومبیولی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔اگرچہ اس دورے کا مقصد بظاہر پارٹی کارکنوں میں جوش و ولولہ پیدا کرنا تھا تاہم اصل توجہ کا مرکز منسے لیڈر راجو پاٹل کے دفتر میں ورون سردیسائی کی اچانک حاضری اور ان سے ہونے والی ملاقات رہی۔ سیاسی حلقوں میں اس ملاقات کو محض رسمی یا اتفاقی نہیں بلکہ آنے والے دنوں میں کسی بڑے سیاسی اتحاد کی تمہید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ورون سردیسائی نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ریاست کے عوام بالخصوص مراٹھی مانوس کی دیرینہ خواہش ہے کہ ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے ایک ساتھ ایک پلیٹ فارم پر نظر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر بھر میں اس اتحاد کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے۔
ورون سردیسائی کا ماننا ہے کہ اگر شیو سینا (ادھو) اور مہاراشٹر نونرمان سینا مشترکہ طور پر انتخابی میدان میں اتریں تو وہ ایک مضبوط اور ناقابل نظرانداز سیاسی قوت بن سکتی ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ مستقبل قریب میں دونوں پارٹیاں کے اعلی سطحی قائدین اس ممکنہ اتحاد پر سنجیدہ مشاورت کریں گے۔