Inquilab Logo

بلڈروں کی اپیل پر کرناٹک سرکار کامزدوروں کو وطن نہ جانے دینے کا فیصلہ

Updated: May 07, 2020, 11:38 AM IST | Agency | Bengaluru

ریاست کی بی جے پی حکومت نے فوری طور پر ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کو خط لکھ کر وہ تمام ۱۰؍ خصوصی ٹرینیں منسوخ کرنے کی سفارش کردی جو مزدوروں کو ان کے وطن پہنچانے کیلئے چلائی جانے والی تھیں۔ کانگریس کی یدی یورپا حکومت پر سخت تنقید، بلڈروں کی ایما پر مہاجر مزدوروں کو روکنے کی کوشش کوکانگریس نے یرغمال بنانے کے مترادف قراردیا، کہا: کسی کو زبردستی نہیں روکا جاسکتا

BS Yedi - Pic : INN
ٹرینوں کی منسوخی کے بعد وزیراعلیٰ یدی یورپا نے میڈیا سے خطاب کیا ۔ تصویر : آئی این این

کرناٹک کی بی جےپی سرکار نے ڈیڑھ  ماہ سے ریاست میں پھنسے اور بے روزگاری کی مار جھیل رہے مہاجر مزدوروں کوا ن کے وطن نہ لوٹنے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ یدی یورپا نے ریاست کے بلڈروں کے ایک وفد سے ملاقات کے چند گھنٹوں بعد کیا ہے۔ بتایا جارہاہے کہ بلڈر برادری نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے ان سے اپنی اس تشویش کا اظہار کیاتھا کہ ریاست میں تعمیراتی کام شروع ہونے جا رہا ہے، ایسے میں  اگر مہاجر مزدور گاؤں لوٹ گئے تو مزدوروں کی کمی ہوجائے گی اور کام متاثر ہوگا۔ اس اپیل پر حکومت نے فوری طور پر  ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کو خط لکھ کر وہ تمام ۱۰؍ خصوصی  ٹرینیں منسوخ کرنے کی سفارش کردی جو مزدوروں کو ان کے وطن پہنچانے کیلئے چلائی جانے والی تھیں۔
 حکومت کے اس فیصلے سے جہاں    مزدوروں میں  شدید برہمی  اور مایوسی پھیل گئی ہے وہیں اپوزیشن نے بھی کرناٹک سرکارکو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ کانگریس نے  مزدوروں کو ان کے گاؤں   نہ لوٹنے دینے کی اس کوشش کو انہیں  یرغمال بنانے کے مترادف قرار دیا ہے۔دوسری طرف وزیراعلیٰ یدی یورپاکا کہنا ہے کہ انہوں  نے مہاجر مزدوروں سے اپیل کی ہے کہ چونکہ ریاست میں تعمیراتی کام شروع ہوگیا ہے، اس لئے وہ  واپس نہ جائیں۔
  واضح رہے کہ  ایک مہینے سے پریشان اور بے روزگار کی مار جھیل رہے مغربی بنگال،  ادیشہ ، یوپی اور بہار سے تعلق رکھنے والے مزدروں نے وطن واپسی کے انتظامات کیلئے پیر کو شدید احتجاج کیا تھا۔ ریاستی حکومت کے تازہ فیصلے سے ان میں شدید ناراضگی اور مایوسی پھیل گئی ہے جو کسی بھی وقت برہمی  اور احتجاج کی شکل میں  ظاہر ہوسکتی ہے۔بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ یدی یورپا نے دعویٰ کیا کہ ’’ہم نے ساڑھے ۳؍ ہزار بسوں اور ٹرینوں سے تقریباً ایک لاکھ افراد کو ان کے وطن بھیجا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ اس کے ساتھ ہی میں نے مہاجر مزدوروں سے اپیل کی ہے کہ چونکہ تعمیراتی کام شروع ہوگیا ہے اسلئے وہ رک جائیں۔‘‘ ایک طرف جہاں وزیراعلیٰ مزدوروں سے رکنے کی اپیل کررہے ہیں وہیں  ریاست کے چیف سیکریٹری این منجوناتھ  پرساد   نے مزدوروں کی رہائی کی راہیں مسدود کردی ہیں۔ پرساد  نے ۵؍ مئی کو لکھے گئے ایک مکتوب میں ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کو اپنے سابقہ مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہم نے   ۵؍ روز تک  روزانہ ۲؍ ٹرینیں  چلانے کی درخواست کی تھی سوائے ۶؍ مئی کے جب ۳؍ ٹرینوں کا نظم کرناتھا مگر اب چونکہ کل سے ٹرین خدمات کی ضرورت نہیں ہے، اس لئے ہمارے سابقہ لیٹر کو کالعدم سمجھا جائے۔‘‘ 
 کرناٹک سرکار کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے ریاستی کانگریس نے کہا ہے کہ ’’ہم انہیں (مہاجر مزدوروں کو زبردستی) یرغمال  بنا کر نہیں رکھ سکتے۔ ہمیں  ان کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ حکومت اور بلڈروں کو چاہئے کہ وہ انہیں اضافی فائدہ پہنچائیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK