Inquilab Logo

کرناٹک: خاتون نے معذور بیٹے کو مبینہ طور پر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں پھینک دیا

Updated: May 06, 2024, 4:38 PM IST | Karnataka

کرناٹک کے اتراکنڈا ضلع کے ڈینڈیلی تعلقہ میں ایک ۲۶؍ سالہ خاتون نے شوہر سے جھگڑے کے بعد اپنے معذور بیٹے کو دریا میں پھینک دیا جس میں مگر مچھ تھے۔ پولیس نے والدین کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اور انہیں حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم، بچے کی لاش کو اتوار کو ریسکیو کیا گیا تھا اورپوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا تھا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کرناٹک کے اترکنڈا ضلع کے ڈنڈیلی تعلقہ میں ایک ۲۶؍ سالہ خاتون نے اپنے شوہر کے ساتھ جھگڑے کے بعد اپنے معذور بیٹے کو مبینہ طور پر دریا میں پھینک دیا جس میں مگر مچھ موجود تھے۔ خاتون اور اس کے شوہر کے درمیان اکثر آپس میں اپنے بڑے بیٹے کے حوالے سے جھگڑے ہوتے رہتے تھے جو سماعت سے محروم تھا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو پولیس نے بتایا کہ ان کا ۲؍ سال کا ایک اور بیٹا ہے۔ 

غزہ جنگ: او آئی سی نے نسل کشی کی مذمت کی، ممبران ممالک سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل

خاتون ، جس کی شناخت ساوتری کے طور پر کی گئی ہے اور اس کے شوہر روی کمار (۲۷؍) اکثر اپنے بڑے بیٹے کی معذوری کے حوالےسے جھگڑتے رہتے تھے اور اس کے شوہر اس سے سوال کرتے تھے کہ اس نے معذور بچے کو جنم کیوں دیا؟
پولیس کے مطابق خاتون کے شوہر کچھ موقع پر مبینہ طور پر اس سے کہتے تھے کہ  وہ بچے کو پھینک دیں۔سنیچر کو کسی معاملے پر جھگڑنے کے بعد خاتون نے تنگ آکر اپنے بڑے بیٹے کو مبینہ طور پر فضلے کی نہر میں پھینک دیا جودریائے کالی سے جڑی ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر مگرمچھ پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیلی فوج کا فلسطینیوں کو مشرقی رفح ہجرت کا حکم

خاتون کے پڑوسیوں نے اس واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچی اور  مقامی افراد اور غوطہ خوروں کے تعاون سے بچے کو ریسکیو کرنے کیلئے سرچ آپریشن کیا لیکن وہ رات تک بچے کوتلاش کرنے میں ناکامیاب رہے۔
اتوار کی صبح پولیس بچے کی لاش نکالنے میں کامیاب ہوئی ۔ بچےکے جسم پر متعدد جگہ زخم اور کانٹے کے نشان تھے۔ اس کا ایک ہاتھ موجود نہیں تھا جس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ مگر مچھ کے حملے کا نشانہ بنا تھا۔
پولیس نے بچے کی موت کی وجہ جاننے کیلئے اس کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دی ہےاور مزید تحقیقات جاری ہے۔
اس حوالے سے ایک پولیس آفیسر نے کہا کہ ہم نے آئی پی سی کے سیکشن ۱۰۹؍ اور ۳۰۲؍کے تحتبچےکے والدین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور انہیں حراست میں لے لیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK