کشمیری صحافی عرفان معراج کو ۲۰۲۴ء کا ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم جرنلزم ایوارڈ تفویض کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال یو اے پی اے اور آئی پی سی کے تحت انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔ فی الحال وہ جیل میں ہیں۔
EPAPER
Updated: August 27, 2024, 2:32 PM IST | Sri Nagar
کشمیری صحافی عرفان معراج کو ۲۰۲۴ء کا ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم جرنلزم ایوارڈ تفویض کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال یو اے پی اے اور آئی پی سی کے تحت انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔ فی الحال وہ جیل میں ہیں۔
کشمیری صحافی عرفان معراج کو ۲۰۲۴ء کا ہیومن رائٹس اینڈ ریلیجیس فریڈم جرنلزم ایوارڈ تفویض کیا گیا ہے۔ فی الحال وہ جیل میں ہیں۔ معراج،جنہیں بیسٹ ویڈیو اسٹوری کیٹیگری میں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے، کشمیر میں افیون (ہیروئن، ایک قسم کا ڈرگس) کی وباء کیلئے اپنے متاثر کن کام کیلئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ ایوارڈ ااکانکشا سکسینہ اورجرمنی کے نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کے صحافی خالد خان کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ونیزویلا: صدراتی انتخاب میں شفافیت اور دیانتداری کا فقدان: انتخابی افسر
ان کی ایوارڈ یافتہ اسٹوری’’آن ڈرگس کشمیر ہیروئن ایپیڈیمک‘‘ میں کشمیر میں منشیات کی لت کے سنگین نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس میں دلچسپی سے اور گہرائی سے کی گئی رپورٹنگ کےذ ریعے علاقے میں افیون (ہیروئن) کے تباہ کن اثرات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ یہ اسٹوری متاثرہ طبقوں کو درپیش جدوجہد پر اہم نقطہ نظر پیش کرتی ہے۔
۲۰؍مارچ ۲۰۲۳ء کو سری نگر، کشمیر میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)نے معراج کو سمن جاری کیا تھا۔
Journalist Federation of Kashmir condemns the arrest of a prominent journalist Irfan Mehraj on March 20, 2023 by the National Investigation Agency (NIA).
— Junaid Bhat Photographer (@Junaidbhatphoto) March 21, 2023
Mehraj was arrested in Srinagar and then shifted to New Delhi. pic.twitter.com/hEfTfgnWuN
بعد ازیں انہیں انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) اور غیر قانونی سرگرمیوں سے حفاظت کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ معراج کی گرفتاری کو تنقیدوں کا نشانہ بنایا گیا تھا اور کئی اداروں نے کہاتھا کہ کشمیر میں آزادانہ صحافیوں کی آواز کو دبانے کیلئے سیاسی سطح پر یہ کیا گیا ہے۔ سری نگر کے صحافی وانڈے میگزین کے فاؤنڈنگ ایڈیٹر اور ٹو سرکلس کے ایڈیٹر ہیں۔ انہوں نے جرمنی کے نشریاتی ادارہ ڈوئچے ویلے اور ترکی کی خبر رساں ایجنسی ٹی آر ٹی ورلڈ کیلئے بھی کام کیا ہے۔