Inquilab Logo

بی جے پی کو طاقت کے غلط استعمال کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا: شردپوار

Updated: March 22, 2024, 8:07 PM IST | New Delhi

این سی پی کے سربراہ شردپوار نے کیجریوال کی حراست کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو طاقت کے غلط استعمال کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ بی جے پی اس حد تک گر گئی ہے کہ وزیر اعلیٰ کو بھی گرفتار کر لیا۔ امید ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں عوام مشترکہ طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ شردپوار نے کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی بھی مذمت کی۔

Arvind Kejriwal and Sharad Pawar. Photo:INN
اروند کیجریوال اورشردپوار۔ تصویر: آئی این این

این سی پی کے سربراہ شردپوار نے دہلی کےو زیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی حراست کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی کو طاقت کے غلط استعمال کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے پونے میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ لوگ اب بھی مشترکہ طاقت کا مظاہرہ کریں گے جیسا انہوں نے ایمرجنسی کے وقت کیا تھا۔ خیال رہے کہ کیجریوال کی حراست کے بعد اپوزیشن مسلسل بی جےپی کے اقتدار والی مرکزی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: دہلی ایکسائز گھوٹالہ: اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ سے درخواست واپس لی
انہوں نےمزید کہا کہ کانگریس کے بینک اکاؤنٹس منجمدکر دیئےگئے ہیں جس کی وجہ سے پارٹی کو انتخابی مہم کیلئے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ ملک کی قدیم پارٹی کو انتخابات لڑنے کیلئے اپنےذرائع سے محروم رکھنے کےمترادف ہے۔ اس طرح کی سخت کارروائیاں ماضی میں کبھی نہیں کی گئیں۔ریاست کے کچھ اہم لیڈران کے خلاف کارروائی کرنے کیلئےمرکزی تفتیشی ایجنسیوں جیسے ای ڈی وغیرہ کا غلط استعمال کیا جا رہاہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سینئر امریکی سینیٹر بین کارڈِن کا سی اے اے کے نفاذ پر اظہارِ تشویش
انہوں نے ہیمنت سورین کے تعلق سے کہا کہ قبائیلی طبقے سے تعلق رکھنے والے سیاسی لیڈر ہیمنت سورین کو بھی حراست میں لیاتھا اور دہلی کےو زیر اعلیٰ کو بھی حراست میں لیا گیا۔ انہیںاور ان کے ساتھیوں کو حراست میں لینا سراسر غلط ہے۔ اب بی جےپی اس حد تک گر گئی ہے کہ وزیر اعلیٰ کو حراست میں لینے کیلئے طاقت کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کے طورپر ان کی حراست کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔

ان سے پوچھا گیا کہ دہلی کےو زیر اعلیٰ کو حراست میں لینے کے بعد کیا بی جے پی کیلئے لوک سبھا انتخابات میں کوئی مشکل کھڑی ہو گی جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’۱۰۰؍ فیصد ۔ انہیں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔ وہ تین مرتبہ وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں۔ ان کے پاس عوام کی بھرپور حمایت ہے۔‘‘
خیال رہے کہ دہلی کورٹ کی جانب سے کیجریوال کو ایجنسی کے ذریعے کسی بھی طرح کی کارروائی سے محفوظ رکھنے کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔ انہوں نے اپنی حراست کےفوراً بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی سماعت کو آج صبح تک کیلئے ملتوی کیا تھا۔ بعد ازیں کیجریوال نے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔ 
عام آدمی پارٹی کے سربراہ کی حراست نے پارٹی کارکنان کے درمیان غم و غصہ کی لہر پیدا کر دی ہے اور انہوں نے کہا تھا کہ ’’راجدھانی کےو زیر اعلیٰ کیجریوال ہی رہیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ جیل سے حکومت چلائیں گے۔‘‘
انڈیا اتحادکے کئی اہم لیڈران نے کیجریوال کی حراست کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی جے پی لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے گھبرائی ہوئی ہے اس لئے ایسی کارروائیاں انجام دے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK