Inquilab Logo

دہلی ہائی کورٹ سے کیجریوال کو راحت نہیں ملی، عدالت کا دخل دینے سے انکار

Updated: March 27, 2024, 10:47 PM IST | New Delhi

ای ڈی کو جواب داخل کرنے کیلئے ۲؍ اپریل تک کا وقت ، ۳؍ اپریل کو اگلی سماعت

Delhi Chief Minister Arvind Kejriwal
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال

دہلی شراب پالیسی  گھوٹالے کے معاملے میں ریاست کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہلی ہائی کورٹ سے فوری راحت نہیں مل سکی  ہے۔ عدالت نے کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف ای ڈی کو جواب داخل کرنے کے  لئے ۲؍ اپریل تک کا وقت دے دیتے ہوئے اس معاملے میں دخل دینے سے انکار کردیا اور آئندہ سماعت کے  لئے ۳؍اپریل کی تاریخ مقرر کردی ۔ یعنی کیجریوال کو اب  ۳؍ اپریل تک ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں مل سکتی ۔بدھ کی صبح دہلی ہائی کورٹ میں کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف داخل عرضی پر سماعت  میں دونوں فریقین کے وکلاء نے اپنی اپنی طرف سے دلیلیں پیش کیں۔ کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے اپنے موکل کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا اور ای ڈی کی جانب سے جواب دینے کے لئے وقت مانگنے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملے کو ٹالنے اور ان کے موکل کو جیل میں قید رکھنے کی ناجائز اور غیر قانو نی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حراست اور گرفتاری غیر قانونی ہے اس لئے میرے موکل کو ایک منٹ بھی حراست میں نہیں رکھا جاسکتا ۔ 
  دوسری طرف ای ڈی کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ کیجریوال سے تفتیش جاری ہے اس لئے انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لئے وقت چاہئے۔ بدھ کو سماعت ختم ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور کچھ گھنٹے بعد فیصلہ سنانے کی اطلاع دی تھی۔ جب چند گھنٹوں بعد عدالت نے فیصلہ سنایا تو کیجریوال کے ہاتھ مایوسی لگی کیوں کہ جسٹس سورن کانتا شرما  کی بنچ نے گرفتاری اور تفتیش میں دخل دینے سے انکار کردیا۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے  ای ڈی جو اپنا جواب داخل کرنے کے لئے ۲؍ اپریل تک کا وقت دے دیا۔  
 یاد رہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ای ڈی نے تقریباً دو گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد ۲۱؍ مارچ کی شب ان کی سرکاری رہائش گاہ  سے گرفتار کیا تھا۔   وہ جمعرات تک ای ڈی کی حراست میں ہیں جہاں ان سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK