کانگریس نےوزیراعظم مودی پر وزارت عظمیٰ کے وقار کو پامال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ’’ ان کے۱۰؍ سال کے دور اقتدار میں روپیہ گرا ہے اور پریس کی آزادی جیسے کئی شعبوں میں گراوٹ آئی ہے، لیکن سب سے تکلیف دہ صورتحال یہ ہے کہ اس دوران وزیراعظم کا عہدہ کے وقار میں سب سے زیادہ گراوٹ آئی ہے۔
پون کھیڑا جمعرات کو لکھنؤ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این
کانگریس نےوزیراعظم مودی پر وزارت عظمیٰ کے وقار کو پامال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ’’ ان کے۱۰؍ سال کے دور اقتدار میں روپیہ گرا ہے اور پریس کی آزادی جیسے کئی شعبوں میں گراوٹ آئی ہے، لیکن سب سے تکلیف دہ صورتحال یہ ہے کہ اس دوران وزیراعظم کا عہدہ کے وقار میں سب سے زیادہ گراوٹ آئی ہے۔ ‘‘کانگریس کے شعبہ نشر واشاعت کے سربراہ پون کھیڑا نے پارٹی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ’’ مودی نے وزیر اعظم کے عہدے کے وقار کو اس قدر پامال کردیا ہے کہ اس کو بحال کرنے میں برسوں لگ جائیں گے۔ ‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک کے وزیر اعظم کو نازیبا زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وزیراعظم کا کام معاشرے کو آپس میں لڑانا نہیں ہوتا۔ الیکشن آتے جاتے رہتے ہیں لیکن اس دوران اگر ملک ہار جائے، آئین ہار جائے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی ختم ہوجائے تو اسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھئے: بی جے پی کی بیان بازیوں پر کانگریس کاپلٹ وار
کانگریس کے منشور پر وزیر اعظم کی تنقیدوں کو مثبت انداز میں پیش کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہاکہ’’جس طرح سے انہوں نے کانگریس کے منشور کی تشہیر کی اور اسے ہر گھر تک پہنچایا اس کیلئے نریندر مودی جی کا تہہ دل سے شکریہ۔ کیونکہ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ اپنے منشور کی تشہیر کر سکیں۔ مودی جی جہاں بھی انتخابی مہم میں جاتے ہیں، کانگریس کی سیٹیں بڑھاتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ وہ آنے والے ۵؍مرحلوں میں بھی ایسا ہی کریں گے۔ ‘‘
اس کے ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ وائناڈ جہاں جمعہ کو پولنگ ہوئی، سے راہل گاندھی ریکارڈ ووٹوں سے فتح حاصل کریں گے۔ پون کھیڑا کے مطابق ’’پچھلی بار وہ ۴؍ لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیتے تھے اور اس بار جیت کے تمام ریکارڈ ٹوٹنے والے ہیں، یہ بات ہم یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں۔ ‘‘ اس سے قبل انہوں نے جمعرات کو لکھنؤ میں پریس کانفرنس کی اور مودی کے دورحکومت پر ’’انیائےکال‘‘ کے عنوان سے کتابچے کا اجراء کیا۔