Inquilab Logo

’’ کیجریوال کو پل پل موت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے ‘‘

Updated: April 21, 2024, 8:09 AM IST | Agency | New Delhi

عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجےسنگھ کاسنسنی خیز الزام ،بتایا کہ کیجریوال گزشتہ ۳۰؍ سال سے ذیابیطس کے مریض ہیں لیکن بی جے پی انہیں انسولین نہیں دے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ جیل میں کیجریوال کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے،شراب گھوٹالہ کیس میںبی جے پی پر۶۰؍ کروڑ کی رشوت لینے کا بھی الزام لگایا۔

Sanjay Singh during the press conference. Photo: PTI
سنجےسنگھ پریس کانفرنس کے دوران۔ تصویر :پی ٹی آئی

عام آدمی پارٹی (اے اے پی/ آپ ) نے شراب گھوٹالہ کیس میں جیل میں بند  دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کومارنے کی سازش کا الزام لگایا ہے۔ پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا ہےکہ جیل میں اروند کیجریوال کو پل پل موت کے منہ میں دھکیلا جارہا  ہے ۔ انہوں نے بی جے پی پر کیجریوال کو ختم کرنے کی سازش رچنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت دہلی کے وزیر اعلیٰ کو انسولین  نہ دے کر انہیں مارنا چاہتی ہے ۔ وہ بار بار انسولین کی درخواست کررہے ہیںلیکن انہیںانسولین نہیں دیاجارہا ہے۔
 آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن  سنجے سنگھ نے سنیچر کو یہاں کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں واضح طور پر کہا ہے کہ جیل میں کیجریوال کو(شوگرلیول کم ہونے پر) گلوکوز، کیلا، ٹافی وغیرہ جیسی کھانے کی اشیاء  فراہم کی جائیں لیکن مین اسٹریم میڈیا نے سپریم کورٹ کے اس حکم کو ایک بار بھی نہیں دکھایا تاکہ ملک کے لوگوں کو سچائی کا پتہ نہ  چل سکے اور بی جے پی کے ای ڈی کے جھوٹ کو ان کے سامنے بے نقاب نہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: رفح پر زمینی یلغار کی تیاری، فوج تعینات، حملے تیز

سنجے سنگھ نے کہا ’’کچھ دن پہلے ہی وزیر اعلیٰ کا شوگر لیول ۴۵؍ تک گر گیا تھا۔کیجریوال۲۰؍ سال سے انسولین لے رہے ہیں اور پچھلے۳۰؍ برسوں سے وہ ذیابیطس کے مریض ہیں۔ آخر اس سچ کو ملک کے عوام سے کیوں چھپایا جا رہا ہے ؟عام آدمی پارٹی  بار بار کہہ رہی ہے کہ بی جے پی   اور وزیر اعظم نریندر مودی کی کیجریوال کے خلاف گہری سازش ہے اور وہ وزیر اعلیٰ کو مارنا چاہتے ہیں۔ شوگر ایک مہلک بیماری ہے، یہ کسی کی  بھی جان   لے سکتی ہے۔ اپنے مریض کو انسولین نہ دینا مجرمانہ فعل ہے۔‘‘ 
 انہوں نے کہا کہ یہ تو سب کو معلوم ہے کہ شوگر کے مریض کو اگر وقت پر انسولین نہ ملے یا اس کا شوگر لیول کم ہو جائے تو اسے فوراً گلوکوز یا کوئی میٹھی چیز کھانے کیلئے دی جاتی ہے تاکہ شوگر لیول کو مستحکم رکھا جا سکے ۔ اگر مریض کو فوری طور پر گلوکوز یا کوئی میٹھی چیز کھانے کو نہ ملے تو اس کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
شراب گھوٹالہ میں بی جےپی نے ۶۰؍ کروڑ کی رشوت لی 
 پریس کانفرنس میں سنجے سنگھ نے بی جے پی پر شراب گھوٹالہ کیس میں۶۰؍ کروڑ کی رشوت لینے کا سنسنی خیز الزام لگایا ہے ۔سنجےسنگھ نے کہا کہ’’ نام نہاد شراب گھوٹالہ کیس میں بی جے پی نے ایک ملزم سے ۶۰؍ کروڑ روپے لئے۔انہوں نے کہا کہ شراب پالیسی کیس میں وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال، منیش سیسودیا  اور خود انہیں بغیر کسی ثبوت کے گرفتار کیاگیا ۔
 سنجے سنگھ نے کہا کہ شراب گھوٹالہ کیس میں شرتھ چندر ریڈی  نےجسے ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں شراب گھوٹالہ کیس کا کلیدی ملزم بنایا تھا ،   بی جےپی کو الیکٹورل بونڈ کی شکل میں ۶۰؍ کروڑ روپے دئیے تھے لیکن ای ڈی نے اس معاملے میںکسی کے بھی خلاف کارروائی نہیںکی ۔اس ا لزام پر شرتھ ریڈی اور بی جےپی کا فی الحال کوئی ردعمل نہیںآیا ہے۔
 سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ شراب گھوٹالہ کیس میںگرفتاری کے بعدشرتھ ریڈی نے۱۵؍ نومبر ۲۰۲۲ء کوبی جےپی کو ۵؍ کروڑ روپے بطور عطیہ دئیے تھے۔۶؍ مہینے جیل میں رہنے کے بعد ریڈی ۸؍ مئی ۲۰۲۳ء کوضمانت پر رہا ہوا تھا ،اس کے کچھ ہی دنوں بعد اس نے الیکٹورل بونڈ کی شکل میںبی جےپی کو ۵۰؍ کروڑروپےدئیے۔ سنجے سنگھ نے بتایا ریڈی گرفتاری سے پہلے بھی بی جےپی کو ۵؍ کروڑروپے دے چکا تھا ۔سنجے سنگھ نے کہا کہ ۸؍ مئی ۲۰۲۳ء کو انہیں(شرتھ ریڈی) کو پیٹھ میں درد کی وجہ سے ضمانت مل جاتی ہے اور ۲؍ جون وہ سرکاری گواہ بن جاتا ہے۔
 انہوں نے الزام لگایا کہ ۲۱؍ مارچ کو جب الیکٹورل بونڈ کی تفصیلات سامنے آئیں اوریہ معلوم ہوا کہ بی جےپی نے ریڈی سے پیسہ لیا تھا  تو ای ڈی نےکیجریوال کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار دیا  ۔اس دوران دہلی کےو زیر صحت سوربھ بھاردواج نے بھی کیجریوال کو جیل میںمارنے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ شوگر لیول بڑھے رہنے سےنسوں، گردوں،جگر، آنکھوں اور دل پرایسا اثر پڑتا ہے کہ اسےٹھیک نہیں کیاجاسکتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK