Inquilab Logo

کیرالا کے کوزی کوڈ میں ’ہندوتوا کے خلاف مزاحمت‘ میں ہزاروں افراد کی شرکت

Updated: February 15, 2024, 8:36 PM IST | Kozhikode

بدھ کو کیرالا کے کوزی کوڈ میں ’’ہندوتوا کے خلاف مزاحمت‘‘ ریلی نکالی گئی جس میں برادران وطن نے بھی شرکت کی۔ اس ریلی میں ہزاروں افراد شامل ہوئے۔ گیان واپی مسجد کے امام عبدالباطن نعمانی اور جماعت اسلامی کے قومی صدر سید صداقت اللہ حسینی کے علاوہ متعدد مسلم اسکالرز، لیڈروں، صحافیوں اور دلت ادیبوں نے بھی خطاب کیا۔

Thousands of people gathered in a rally against Hindutva. Photo: X
ہندوتوا کے خلاف مزاحمت ریلی میں ہزاروں افراد کا مجمع۔ تصویر: ایکس

کیرالا کے کوزی کوڈ میں بدھ کو جماعت اسلامی ہند کیرالہ اسٹیٹ کمیٹی کے ذریعہ ’’ہندوتوا کے خلاف مزاحمت‘‘ کے عنوان سے منعقد کی گئی ایک اجتماعی ریلی اور برادرانہ کانفرنس میں ہزاروں افراد شامل ہوئے جن میں مرد، خواتین اور بچے ہندوتوا فاشزم اور اس کی مسلم مخالف مہمات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نظر آئے۔
اس ریلی میں بڑے بڑے بینرز میں گیان واپی، متھرا کی مساجد، بابری مسجد کی تعمیر نو، ہندوستان بھر میں مسلم مخالف تشدد، اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں تازہ ترین ہلاکتوں سمیت دیگر مسائل پر ہندوتوا مہم کو اجاگر کیا گیا۔

ملک کے دانشوروں نے عوام سے خطاب کیا۔ تصویر: ایکس

مکتوب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے گیان واپی مسجد کے امام عبدالباطن نعمانی نے سنگھ پریوار کو پکارتے ہوئے کہا کہ گیان واپی مسجد کے بارے میں ان کے دعوے جھوٹ اور من گھڑت ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وارانسی میں جہاں مسجد ہے وہاں کسی مندر کے وجود کی تائید کرنے کیلئے کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس علاقے میں مبینہ طور پر پوجا کی گئی تھی وہ دراصل مسجد کے قریب کی جگہ تھی جہاں مندر کی جائیدادیں رکھی گئی تھیں۔
جماعت اسلامی کے قومی صدر سید صداقت اللہ حسینی نے کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ملک میں مساجد پر جارحیت سے نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری قوم کو نقصان پہنچے گا۔ سید صداقت حسینی نے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ نفرت پھیلانے میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہزاروں ایکڑ پر تجاوزات کے باوجود متنازع زمین پر تجاوزات کا الزام لگاتے ہوئے رات کے وقت مساجد کو مسمار کرنے پر بھی روشنی ڈالی۔
کانفرنس سے کئی مسلم اسکالرز، لیڈروں، صحافیوں اور دلت ادیبوں نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK