Inquilab Logo

کھڑسے کی حالت ایسی ہےکہ وہ مندر گئے اور پرساد ختم ہوگیااور باہر آئے تو چپل چوری ہوگئی

Updated: July 13, 2022, 9:41 AM IST | jalgaon

گریش مہاجن کی تنقید، اس کے جواب میںایکناتھ کھڑسے نے کہا ’’گریش مہاجن کو اب میری چپلوںکی یاد آئی ،وہ میری چپل لے کر ہی ووٹ مانگا کرتے تھے ‘‘

NCP leader Eknath Khadse
این سی پی لیڈر ایکناتھ کھڑسے

این سی پی میں شمولیت کے بعد اب ایکناتھ کھڑسے کو قانون ساز کونسل کے ممبر شپ مل گئی  اورانہوں نے قانون ساز کونسل(ایم ایل اے) کے طور پر حلف بھی لے لیا۔لیکن کچھ دنوں پہلے ریاست میں پیدا ہوئے سیاسی بحران کی وجہ سے مہاوکاس اگھاڑی حکومت گر گئی ۔جس سے سیاسی حلقوں میں اور مکتائی نگر میں ان کے سیاسی حریف چندر کانت نمبا پاٹل کے کارکنان یہ کہہ رہے ہیں کہ ایکناتھ کھڑسے جو وزارت کے عہدے ملنے کی امید لگائے بیٹھے تھے اس  پر پانی پھر گیا ۔اس لیے سوشل میڈیا پر کھڑسے کے بارے میں لطیفے اور میم پوسٹ کئے جارہے ہیں۔اسی کے حوالے سے بی جے پی لیڈر اور کھڑسے کے سیاسی حریف گریش مہاجن نے بھی ان پر ایک پھر تنقید کی ہے۔مہاجن نے کہا کہ کھڑسے کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ وہ مندر گئے اور پرساد ختم ہو گیا، باہر نکلے تو چپل چوری ہو گئی۔کھڑسے نے بھی مہاجن کی اس تنقید کا سخت الفاظ میں جواب دیا ہے۔کھڑسے نے کہا کہ گریش مہاجن بچکانہ ہیں،انہوں نے زندگی بھر میرے چپلوں کی خدمت ہے ۔آج انہیں میرے چپلوں کی یاد آئی ،وہ میری چپلیں لے کر ووٹ مانگتے، اسی لئے ان کو میرے چپلوں کی یاد آنا فطری  ہے۔ ایکناتھ کھڑسے نے نئی شندے حکومت کے اقتدار پر براجمان ہونے پر نائب وزیر اعلیٰ دیوریند فرنویس کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسی  پر تبصرہ کرتے ہوئے گریش مہاجن نے کھڑسے پر تنقید کی ۔گریش مہاجن نے مزید کہا’’ایکناتھ کھڑسے ایم ایل اے بن گئے ہیں۔ میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ انہوں نے سوچا کہ وہ وزیر بنیں گے اور بہت اچھا کام کریں گے لیکن سیاست میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہوتا ۔کھڑسے کو ایم ایل اے کے عہدے سے مطمئن ہونا پڑے گا۔‘‘
 مہاجن  کے بقول ’’میں نے سوشل میڈیا پر کھڑسے کے متعلق یہ پڑھا کہ کھڑسے شادی میں کھانے کیلئے قطار میں بیٹھے تھے اور بندی ختم ہو گئی تھی۔ایسا میم بنایا گیا ۔‘‘مزید ایک سوال کے جواب مہاجن نے کہا کہ انہیں(کھڑسے کو) کوئی حق نہیں ہے کہ وہ دیویند فرنویس پر تنقید کریں،ان کا یہ الزام کہ بی جے پی میں رہتے ہوئے انکے ساتھ جو کچھ ناانصافی ہوئی وہ دیویندر فرنویس کی وجہ سے ہوئی ،جھوٹا ہے ،ان کے گھر کے ہر فرد کو بی جے پی سے عہدے ملے  تھے ۔ 
شیو سینا پر بھی تنقید
 گریش مہاجن نے شیوسینا کو تنقید کا نشانہ ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا کہ۲۰۱۹ء میں شیوسینا نے بی جے پی سے اتحاد کیا تھا، اسی کی بدولت۱۸؍ ممبران پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔میں نے اس وقت شیو سینا سے کہا تھا کہ اگر آپ ہمارے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے تو آپ کا کوئی بھی ایم پی منتخب نہیں ہوگا۔بی جے پی نے  آپ کو ختم نہیں کیا بلکہ آپ کی بھلائی کے بارے میں سوچااور شیوسینا نے فطری اتحاد کو توڑ دیا۔سینا نے وزیر اعظم نریندر مودی اور دیویندر فرنویس کی تصاویر لگا کر ووٹ مانگے، اسی لئے اسمبلی انتخابات میں  انہیں ۵۵ ؍ نشستوںپر کامیابی ملی، لیکن نتائج آنے کے بعد آپ کانگریس اوراین سی پی کی گود میں بیٹھ گئے۔ اس دن سے سینا کی الٹی گنتی شروع ہو گئی تھی، اسی لیے آج سینا بحران کا شکار ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK