Inquilab Logo

کھرگے نے انتخابی منشور سمجھانے کیلئے مودی سے وقت مانگا

Updated: April 23, 2024, 10:50 AM IST | Agency | New Delhi

کانگریس سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم کو ہمارا انتخابی منشور سمجھ میں نہیں آرہا ہے، اگر وہ ملاقات کا وقت دیں، تو ہم انہیں سمجھا سکیں گے، راہل نے اسے مودی کی مایوسی بتایا۔

Congress chief Mallikarjun Kharge, Deputy Chief Minister DK Shivakumar and other leaders at an election rally in Karnataka. Photo: INN
کرناٹک کی ایک انتخابی ریلی میں کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے ،ریاست کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار اوردیگر لیڈران۔ تصویر : آئی این این

کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے بی جے پی اور وزیراعظم مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ملاقات کا وقت دے دیں تو ہم انہیں اپنی پارٹی کاانتخابی منشور سمجھا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ مودی جی ہمارے منشور کو ٹھیک سے نہیں سمجھ پائے ہیں۔ کانگریس نے بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ایک دو نہیں بلکہ ڈیڑھ درجن شکایاتیں درج کرائی ہیں۔ کانگریس نے کہا کہ ان دنوں وزیراعظم اپنے انتخابی منشور پر کم، کانگریس کے منشور پرزیادہ باتیں کرتے ہیں، اسلئے ضروری ہے کہ اس پر بات کرنے سے قبل وہ ہمارے منشور کو اچھی طرح سے سمجھ لیں۔
 کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے انتخابی منشور کی کاپیاں ہماری پارٹی کے لیڈروں اور لوک سبھا امیدواروں کی جانب سے وزیر اعظم کو بھیجی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے ایک لاکھ افراد کے دستخط حاصل کئے جائیں گے اوراس کے بعد الیکشن کمیشن میں ایک عرضی داخل کی جائے گی۔ خیال رہے کہ بی جے پی نے گزشتہ دنوں ایک انتخابی مہم میں کانگریس کے انتخابی منشور پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر مسلم لیگ کا عکس نظر آرہا ہے۔وینوگوپال کے مطابق وزیر اعظم نےاس تعلق سے جو کچھ بھی کہا، وہ ہمارے منشور میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ وہ ہمارے منشور کی بات کررہے ہیں لیکن انہیں سچ بولنا چاہئے۔اس کے برعکس وہ ووٹ کیلئے فرقہ وارانہ سطح پر ماحول کو پولرائزکرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا الیکشن کمیشن نے انہیں ہر بات پر جھوٹ بولنے کی اجازت دے رکھی ہے؟ جب الیکشن کمیشن ہر کام میں مداخلت کرتا ہے تو پھر اس معاملے پر خاموش کیوں ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیشن کو چاہئے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائے۔

یہ بھی پڑھئے: ’’شرد پوار نے ادھو ٹھاکرے کا نام تجویز ہی نہیں کیا تھا ‘‘

کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی مودی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور الیکشن کمیشن کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے ہم نے جتنی بھی شکایتیں کی ہیں، وہ تمام کی تمام نہایت سنگین نوعیت کی ہیں اور آزاد ہندوستان کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ جس (الیکشن کمیشن) کو ہم نے اس دائرہ اختیار کا محافظ بنایا ہے، وہ فوری طور پر ٹھوس اور درست اقدام کرے۔
 ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ ہمارے انتخابی منشور سے متعلق وزیر اعظم نے راجستھان کے ایک انتخابی مہم میں جس طرح کا بیان دیا ہے، وہ بہت افسوس ناک ہے۔وزیراعظم نے واضح طور پر ایک کمیونٹی کا نام لے کر ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر الیکشن کمیشن کو فوری کاررروائی کرنی چاہئے کیونکہ یہ نظر انداز کیا جانے والا بیان نہیں ہے بلکہ یہ الیکشن کمیشن، آئین اور وزیراعظم کے عہدے کی ساکھ کا سوال ہے۔
 اس سے قبل کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے اورسابق صدر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ وزیراعظم یہ اول فول بیانات مایوسی کی وجہ سے دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ’انڈیا‘ اتحاد کی یقینی جیت کو دیکھ کر وزیر اعظم مودی مایوس ہوگئے ہیں، اسلئے بوکھلاہٹ میں ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ’’مودی جی کی بوکھلاہٹ سے بھری تقریر نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ پہلے مرحلے کے نتائج میں انڈیا اتحاد جیت رہا ہے۔مودی جی نے جو کچھ کہا، اسے ’ہیٹ اسپیچ‘ کہا جاتا ہے۔ یہ توجہ ہٹانے کی ایک دانستہ چال ہے۔ وزیر اعظم نے آج وہی کیا جو انہیں سنگھ کی اقدار سے ملا ہے۔‘‘
 انہوں نے کہا کہ ’’اقتدار کیلئے جھوٹ بولنا، چیزوں کا جھوٹا حوالہ دینا اور مخالفین پر جھوٹے الزامات لگانا آر ایس ایس اور بی جے پی کی تربیت کا خاصہ ہے لیکن ملک کے۱۴۰؍ کروڑ عوام اب اس جھوٹ کا شکار نہیں ہوں گے۔ ہمارا منشور ہر ہندوستانی کیلئے ہے۔ سب کیلئے برابری کی بات کرتا ہے اور سب کیلئے انصاف کی راہ ہموار کرتا ہے۔‘‘
 اسی طرح راہل گاندھی نے بھی وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیاہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں مایوسی ہاتھ لگنے کے بعد مودی کے جھوٹ کی سطح اتنی گر گئی ہے کہ گھبراکر وہ اب عوام کو موضوعات سے بھٹکانا چاہتے ہیں۔ کانگریس کے ’انقلابی منشور‘ کی بے پناہ حمایت کے رجحانات آنے لگے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ عوام نے مودی سرکار کو باہر کا راستہ دکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK