Inquilab Logo

کرلا: ایل وارڈ کے علاقے میں خسرہ کی وبا پر قابو پانےمیں کامیابی

Updated: January 09, 2023, 10:39 AM IST | Kazim Shaikh | Kurla

خصوصی مہم میں ہیلتھ پوسٹ پر بچوں کو ٹیکے دیئے جارہے ہیں ۔ ہفتہ عشرہ قبل روزانہ ۱۸؍ سے ۲۰؍ مشتبہ مریض پائے جاتے تھے ۔ اب یہ تعداد کم ہوکر ۶؍ تا۸؍ ہوگئی ہے

Additional doses are being given to children at the health centers of L Ward to control the measles epidemic. (File Photo)
خسرہ کی وبا پر قابو پانے کیلئے ایل وارڈ کے ہیلتھ سینٹروں پربچوں کو اضافی ڈوزبھی دیا جارہا ہے۔(فائل فوٹو)

یہاںمتعدد علاقوں میں خسرہ  پر قابو پانے کیلئےممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )کے محکمۂ صحت کی جانب سے خصوصی مہم چلائی جارہی ہے جس کی وجہ سے اس وبا  کے مریضوں کی تعداد میں اب کمی واقع  ہورہی ہے۔ہفتہ عشرہ  قبل تک روزانہ  ۱۸؍ سے ۲۰؍ مشتبہ مریض اس وارڈ میں پائے جاتے تھے لیکن اب یہ تعداد کم ہو کر ۶؍سے ۸؍ ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ ایل وارڈ( کرلا میں  خسرہ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد گوونڈی کے  ایم ایسٹ   وارڈ سے زیادہ  ہوگئی تھی ۔ میونسپل کارپوریشن کے محکمۂ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق دیگر علاقے کے مقابلے کرلا میں خسرہ کے زیادہ کیس پائے گئے   تھے  اور اب بھی اس وبا کے مشتبہ مریض علاقے  میںپائے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ  ایل وارڈکے علاقوں  میں  محکمۂ صحت نے طبی جانچ بڑھا دی ہے۔
    گزشتہ سال ۷؍ نومبر کو گوونڈی کے ایک ہی  خاندان کے ۳؍ بچوں کی موت  ہوگئی تھی۔  اس کے بعد بی ایم سی کے محکمۂ صحت نے اس کی  تحقیقات شروع کی  اور جانچ میں  تینوں بچوں کے خسرہ سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی۔ اس کے بعد شہری   انتظامیہ نے ایم ایسٹ وارڈ  کے علاقوں میں واقع گوونڈی، مانخورد ، دیونار   اور چیتا کیمپ کے علاوہ  دیگر علاقوں میں خسرہ کی وبا پر  قابو پانے کیلئے خصوصی مہم چلائی گئی  اور کافی حد تک اس میں اسے کامیابی بھی ملی ۔ 
 کرلا ایل وارڈ کے محکمۂ صحت کےسربراہ ڈاکٹر رویندر ہانگے نے بات چیت کے دوران اس نمائندے کو کہا کہ   ’’ایل وارڈ  کے متعدد علاقوں میں خسرہ کے۷۳؍ مریض  پائے گئے ہیں ۔ اس سے قبل گوونڈی کے  ایم ایسٹ وارڈ میں جنوری ۲۰۲۲ء سے ۶؍جنوری ۲۰۲۳ء تک خسرہ سے متاثر ۷۱؍ مریض پائے گئے تھے۔ ایل وارڈ میں خسرہ کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا تھا۔ جن میں کرلا،  ساکی ناکہ ، جری مری ، کاجوپاڑہ ، نارائن نگر اور دیگر علاقوں میں سب سے زیادہ مریض پائے گئے تھے  ۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’زیادہ تر مریض ایسے علاقوں میں پائے گئے ہیں جہاںگنجان آبادی ہے۔ ایک گھر سے دوسرے گھرمیں  یہ وبا پھیل گئی تھی ۔  البتہ  نومبر اور دسمبر کے مقابلے یہ تعداد ایل وارڈ میں بھی  اب کم ہوگئی ہے۔‘‘ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ہانگے نے بتایا کہ ’’  نومبر اور دسمبر ۲۰۲۲ء میں یہاں روزانہ تقریباً ۱۸؍ سے۲۰؍ مشتبہ مریض پائے جاتے تھے اور  اب یہ تعداد کم ہوکر ایک دن میں تقریباً ۶؍ سے ۸؍ ہوگئی ہے ۔ ایل وارڈ کے محکمۂ صحت کےاہلکار خسرہ کی وبا پر قابو پانے کیلئے مسلسل کوششیں کررہے ہیں اور پورے علاقے میں خصوصی مہم چلائی جارہی ہے ۔ کرلا کے ۱۴؍ ہیلتھ  سینٹروں پر چھوٹے بچوں کو خسرہ کے اضافی ڈوز (ٹیکے) لگائے جارہے ہیں ۔ اس کا اثر یہ ہے کہ چند روز سے خسرہ کے مریضوں کی تعداد کم نظر آرہی ہے۔
  میونسپل افسر ڈاکٹرڈاکٹر رویندر  ہانگے  نے بتایا کہ اب تک ممبئی میں خسرہ کے ۵۶۳؍ مریض سامنے آچکے ہیں  جن میں سے ۸؍ افراد کی موت خسرہ کی وجہ سے ہوئی ہے جبکہ دیگر ۸؍ افراد کی موت مشکوک ہے ۔ان مشتبہ اموات کا’ ڈیتھ ریویو کمیٹی ‘آڈٹ کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کرلا ایل وارڈ میں۹؍ ماہ سے ۵؍ سال کی عمر کے ۲؍ لاکھ ۶۲؍ ۳۹۶؍ بچوں میں سے ۴۳؍ فیصد یعنی ایک لاکھ ۱۲؍ ہزار ۸۶۰؍ بچوںکو ایم آر کا اضافی ٹیکہ دیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ  ۶؍ ماہ سے ۹؍ماہ کی عمرکے کل ۵؍ہزار ۲۹۳ ؍ بچوں میں سے ۲؍ہزار ۶۶۶ ؍ بچوں کو احتیاطی طور پر ایم آر کے ٹیکے لگائے گئے ہیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK