۱۰؍ ہزار سے زائد سماجی کارکن مشہور ماہر تعلیم سونم وانگ چوک کی قیادت میں ۲۷؍ مارچ کو مظاہرہ کرسکتے ہیں
EPAPER
Updated: March 20, 2024, 11:04 PM IST | Ladakh
۱۰؍ ہزار سے زائد سماجی کارکن مشہور ماہر تعلیم سونم وانگ چوک کی قیادت میں ۲۷؍ مارچ کو مظاہرہ کرسکتے ہیں
یہاں ہند۔چین سرحد پر ۱۰؍ ہزار سے زائد سماجی کارکن مارچ نکالنے کا منصوبہ بنارہے ہیں تاکہ حکومت کو یہ بتایا جاسکے کہ کتنی زمین ہندوستان کے پاس ہےاور کتنی زمین پر چین کا قبضہ ہے۔لداخ کے مشہور ماہر تعلیم اور ماہر ماحولیات سونم وانگ چوک جو گزشتہ کئی دنوں سے مظاہرہ کررہے ہیں، نے اس تحریک کے بارے میں کہا کہ یہ بہت ضروری ہے تاکہ مرکزی حکومت کو بتایا جاسکے کہ اس نے شتر مرغ کی طرح ریت میں سر گاڑ رکھا ہے حقیقت کچھ اور ہے۔ واضح رہے کہ سونم وانگ چوک کا مظاہرہ صفر ڈگری درجہ حرارت میں گزشتہ ۱۴؍ دنوں سے جاری ہے۔ اس دوران وہ صرف پانی اور نمک پر گزارہ کررہے ہیں۔
سونم وانگ چوک نے اس مظاہرہ کے تعلق سے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے یہاں کے کئی چرواہوں کو اب جھیل تک جانے کی اجازت نہیں ملتی ہے کیوں کہ وہاںچینیوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت ہوش میں آئے اور اس علاقے کےلئے آئینی و فوجی اقدامات کرے۔ ساتھ ہی دفاعی نقطہ نظرسے بھی یہاں سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی دہرایا کہ لداخ سمیت پورے خطے کی کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ یہاں کا ریاست کا درجہ بحال کیا جائے۔ اسے مرکزی علاقہ بناکر چھوڑدینے سے یہ پریشانیاں سر اٹھارہی ہیں۔
واضح رہے کہ سماجی کارکنوں کا یہ مارچ فنگر علاقے کہلانے والے حصوں میں نکالا جائے گاجو پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی حصہ میں واقع ہے۔ وانگ چوک کے ساتھ ۱۰؍ ہزار سے زائد سماجی کارکن ہوں گے جو ۲۷؍ مارچ یا ۷؍ اپریل کو اس علاقے میں مارچ نکالیں گے اور حکومت کے ہوش ٹھکانے لانے کی کوشش کریں گے ۔