این سی پی (شردپوار) اور کانگریس نےشدید تنقید کی ، این سی پی کی کارگزار صدرسپریہ سلے نے لاڈلی بہن اسکیم میں ہونیوالی بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: July 28, 2025, 1:11 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
این سی پی (شردپوار) اور کانگریس نےشدید تنقید کی ، این سی پی کی کارگزار صدرسپریہ سلے نے لاڈلی بہن اسکیم میں ہونیوالی بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا
این سی پی (شرد پوار) کی کارگزار صدر اور رکن پارلیمان سپریا سلے نے مہاراشٹر حکومت کی لاڈلی بہن اسکیم کی سی بی آئی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ خواتین کیلئے جاری ریاستی حکومت کی اس اسکیم سے ۱۴؍ہزار مردوں نے فائدہ اٹھایا ہے اور مجموعی طورپر ۲۱؍ کروڑ روپے ہضم کئے ہیں۔ انہوں نے سوال قائم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’’یہ پتہ لگایا جانا چاہیے کہ اس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنے کیلئے ان مردوں کے نام کس نے درج کئے۔ حکومت معمولی الزامات پر بھی سی بی آئی یا ای ڈی جانچ شروع کر دیتی ہے، اب اسے اس معاملے میں بھی سی بی آئی جانچ کا اعلان کرنا چاہیے۔‘‘
میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے سپریا سلے نے کہا، ’’اگست۲۰۲۴ء میں شروع کی گئی لاڈلی بہن یوجنا کے مستفیدین کی فہرست میں تقریباً۱۴؍ ہزار مرد شامل تھے اور انہیں تقریباً۲۱؍ کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔‘‘پونے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سپریا سولے نے کہا، ’’یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ان مردوں کے نام اس اسکیم کے فائدہ اٹھانے والوں میں کس نے شامل کیے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’جب حکومت چھوٹے چھوٹے الزامات پر بھی سی بی آئی یا ای ڈی کی جانچ کروا دیتی ہے، تو اب اسے بھی سی بی آئی جانچ کی فوری طور پر منظوری دینی چاہیے تاکہ یہ پتا چل سکے کہ کس کانٹریکٹر نے ان مردوں کا رجسٹریشن کروایا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ریاست میں حکمران اتحاد کو اس پر جلد سے جلد کارروائی کرنی چاہیے۔ خیال رہے کہ اس ضمن میں مہاراشٹر کانگریس کے ایکس اکاؤنٹ سے بھی ۲۶؍ جولائی کو ایک پوسٹ کی گئی اور سوال قائم کیا گیا کہ’’لاڈلی بہن اسکیم کا ۱۴؍ہزار ۲۹۸؍لاڈلے بھائیوں کو بھی فائدہ ملا، یہ اسکیم ہے کہ بدعنوانی کی دکان؟ ۲۱؍ کروڑ ۴۴؍لاکھ روپے ضائع ہوگئے۔ مہایوتی حکومت کی بدعنوانی بے نقاب‘‘
خاطیوں سے پیسے وصول کئے جائینگے: اجیت پوار
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے معاملے میں مردقصوروار پائے گئے تو ان سے رقم واپس لی جائے گی۔‘‘ مالیات کا قلمدان سنبھالنے والے نائب وزیر اعلیٰ نےیہ بھی کہا، ’’خواتین کیلئے جاری اسکیم میں کسی بھی مرد کو شامل کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ اگر ایسے مرد موجود ہیں تو ان سے اب تک دی گئی رقم واپس لی جائے گی۔ اگر وہ تعاون نہیں کرتے تو ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن یوجنا خاص طور پر معاشی طور پر کمزور طبقے کی خواتین کیلئے ہے۔جانچ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کچھ خواتین کو ملازمت ہونے کے باوجود بھی فائدہ مل رہا تھا، اسلئے ان کے نام فہرست سے ہٹا دیے گئے ہیں۔
خواتین و اطفال کی ترقی کی وزیر کا ردعمل
مہاراشٹر کی خواتین و اطفال کی ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) ہینڈل پر اس ضمن میں ایک پوسٹ کی۔ اس میں بتایا گیا کہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے ڈیٹا کے مطابق لاڈلی بہن اسکیم کے۲۶ء۳۴؍ لاکھ مستفیدین اس کے لئے اہل نہیں تھے۔ کچھ معاملات میں مردوں نے بھی درخواست دی تھی۔ ان کے فوائد عارضی طور پر معطل کر دیے گئے ہیں۔ تٹکرے نے کہا کہ ضلعی کلکٹروں کی رپورٹ کی بنیاد پر اہل افراد کو دوبارہ فائدہ دینا شروع کیا جائے گا۔
آڈٹ میں کیا سامنے آیا ہے
فرضی رجسٹریشن کے سبب اسکیم کے پہلے ہی سال میں ۱۶۴۰؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے
سب سے بڑا غلط استعمال ۷ء۹۷؍ لاکھ سے زیادہ خواتین کے ایک ہی خاندان سے تیسری درخواست کنندہ سے ہواہے۔ اسکیم میں واضح طور پر ایک خاندان سے صرف ۲؍خواتین کو ہی فائدہ دینے کی حد تھی، اس کی خلاف ورزی سے سرکاری خزانے کو ۱۱۹۶؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے
ایک اور بے ضابطگی یہ ہے کہ ۶۵؍ سال سے زیادہ عمر کی ۲ء۸۷؍ لاکھ خواتین کو فائدہ مل رہا ہے، جبکہ یہ خواتین پہلے ہی دیگر سرکاری اسکیم سے فائدہ حاصل کررہی ہیں ، اس باعث ۴۳۱ء۷؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا
فوروہیلر کے مالک خاندانوں کی ۱ء۶۲؍ لاکھ خواتین بھی مستفیدین میں شامل پائی گئی ہیں، جبکہ ایسی خواتین مالی مدد کی اہل نہیں ہیں۔
جون ۲۰۲۵ء سے ۲۶ء۳۴؍ لاکھ خواتین نااہل قرار پائی ہیں