• Fri, 10 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اُردو کی معروف ادیبہ شمع اختر کاظمی کی دو کتابوں’اعتراف نامہ‘ اور ’نقوش پندار‘ کا اجراء

Updated: October 10, 2025, 12:34 PM IST | Inquilab News Network | Bhiwandi

اُردو قبیلہ فائونڈیشن اور چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میرٹھ کے شعبۂ اردو کے اشتراک سے گزشتہ دنوں ڈاکٹر منظر کاظمی نیشنل ایوارڈ فنکشن کے دوران مہمان خصوصی ڈاکٹر ونود کمار ترپاٹھی (آئی آر ایس) کے ہاتھوں شمع اختر کاظمی کی دو کتابوں ’اعتراف نامہ‘ اور ’نقوش پندار‘ کا اجراءعمل میں آیا جبکہ اس اجرائی تقریب کی صدارت مولانا ابوظفر حسان ندوی ازہری نے کی۔

From right: Rafi Jafar, Professor Aslam Jamshed Puri, Daraj Kamankar, Maulana Abu Zafar Hassan Nadvi Azhari, Vinod Kumar Tripathi, Muhammad Wajihuddin, Fayyaz Ahmed Faizi, Shakeel Rashid and Akhtar Kazmi and Irfan Arif. Photo: INN
دائیں سے رفیع جعفر، پروفیسر اسلم جمشید پوری، دراج کامنکر، مولانا ابو ظفر حسان ندوی ازہری، ونود کمار ترپاٹھی، محمد وجیہہ الدین، فیاض احمد فیضی ، شکیل رشید اور اختر کاظمی اور عرفان عارف۔ تصویر: آئی این این
اُردو قبیلہ فائونڈیشن اور چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میرٹھ کے شعبۂ اردو کے اشتراک سے گزشتہ دنوں ڈاکٹر منظر کاظمی نیشنل ایوارڈ فنکشن کے دوران مہمان خصوصی ڈاکٹر ونود کمار ترپاٹھی (آئی آر ایس) کے ہاتھوں شمع اختر کاظمی کی دو کتابوں ’اعتراف نامہ‘ اور ’نقوش پندار‘ کا اجراءعمل میں آیا جبکہ اس اجرائی تقریب کی صدارت مولانا ابوظفر حسان ندوی ازہری نے کی۔ قاری مصدق حسین نے تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز کیا۔ مہمان خصوصی ونود کمار ترپاٹھی نے اس موقع پر بہت ہی واضح الفاظ میں کہا کہ اردو صرف ایک زبان نہیں بلکہ ہم سب کی تہذیب کا ایک بڑا مضبوط حصہ ہے ، اس لئے بھی ہمیں اس زبان کے فروغ کے لئے ہر سطح پر کام کرنا چاہئے۔ صدر مجلس مولانا ابوظفر حسان ندوی نے کہا کہ ہمیں شبلی اور سرسید کے نقش قدم پر چل کر اردو کے فروغ کے لئے کام کرنا ہوگا۔
شاہد لطیف نے کتاب ’نقوش پندار‘ کے اولین مضمون ’یہ بزم اردو ہے صاحبو‘کے حوالے سے متعدد نکات اخذ کئے اور اہل اردو کو اس کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کے فروغ و بقا کیلئے ایسے کئے کام انجام دیئے جاسکتے ہیں جن کے حوالہ جات اس مضمون میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اردو کے فروغ سے پہلے ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ ہم اردو کی روٹی کھا رہے ہیں، ہم نے اردو کو کیا دیا؟ یہ ہمارے لئے بہت ضروری ہے ، ہمیشہ لوگ اردو کے گیت گاتے ہیں لیکن اردو کی خدمت سے دور رہتے ہیں ، ہم سب کو اردو کی بقا اور فروغ کے بارے میں بہت ہی سنجیدگی سے سوچنا ہوگا اور عمل کرنا ہوگا۔
اس موقع پر شکیل رشید نے کہا کہ اردو کسی ایک فرد کی زبان نہیں ہے، اس لئے ہم سب کو اردو سے محبت کا حق ادا کرنا ہوگا، تبھی ہم اردو والے کہلائیں گے، اردو ایک تہذیب کا نام ہے ، اردو انسان بناتی ہے، محبتیں بانٹتی ہے۔اسی طرح فیاض احمد فیضی اور محمد رفیع انصاری نے بھی اپنے پرمغز اور حوصلہ افزاء مضامین سےاردو زبان وادب کے تعلق سے اہل اردو کو بیدار کیا۔
کتابوں کے اجراء کے درمیان اسٹیج پر مولانا ابوظفر حسان ندوی ازہری، ڈاکٹر ونود کمار ترپاٹھی، پروفیسر اسلم جمشیدپوری، ڈاکٹر ارشاد سیانوی، ڈاکٹر عرفان عارف، رفیق جعفر، اشتیاق سعید، محمد وجیہہ الدین، اردو قبیلہ کے سیکریٹری جنرل دراج شمیم کامنکر، فیاض احمد فیضی، شکیل رشید اورمحمد رفیع انصاری وغیرہ موجود تھے۔
اس موقع پر کتاب کی مصنفہ شمع اختر کاظمی  نے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے ساتھ ساتھ اردو قبیلہ فائونڈیشن کے تمام اراکین و عہدیداران کا شکریہ ادا کیا۔قبیلہ کے جوائنٹ سیکریٹری مخلص مدعو نے پروگرام کی بحسن و خوبی نظامت فرمائی۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK