روزانہ ۳۰؍ سے ۳۵؍ ہزار کیس سامنے آنےکے بعد حکام کا سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ ، مزید پابندیوں کا عندیہ
یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اپنا اثر دکھا رہی ہے جس کی وجہ سے کئی ممالک میں دوبارہ لاک ڈائون کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہی میں اٹلی بھی شامل ہے جہاں مریضوں کی تعداد دوبارہ بڑھنے لگی ہے۔ واضح رہے کہ اٹلی وہ ملک ہے جہاں چین کے بعد سب سے پہلے اور سب سے زیادہ کورونا کا اثر دکھائی دیا تھا اور یہ ایک وقت مریضوں کی تعداد کے معاملے میں اول نمبر پر تھا۔
اٹلی میں مریضوں کی تعداد پھر بڑھ رہی ہے
یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اپنا اثر دکھا رہی ہے جس کی وجہ سے کئی ممالک میں دوبارہ لاک ڈائون کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہی میں اٹلی بھی شامل ہے جہاں مریضوں کی تعداد دوبارہ بڑھنے لگی ہے۔ واضح رہے کہ اٹلی وہ ملک ہے جہاں چین کے بعد سب سے پہلے اور سب سے زیادہ کورونا کا اثر دکھائی دیا تھا اور یہ ایک وقت مریضوں کی تعداد کے معاملے میں اول نمبر پر تھا۔
لیکن اب وہاں اچانک دوبارہ یہ مرض پھیلنے لگا ہے۔ اسی کے پیش نظر اٹلی میں رات بھر کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ فیصلہاس لئے کیا گیا ہے کہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر ۳۰؍سے ۳۵؍ ہزار کورونا کے نئے کیس سامنے آرہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر کیس میں کمی نہ ہوئی تو مزید سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ یاد رہےزیادہ تر یورپی ممالک کو اس وقت کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ جرمنی، بلجیم اور پرتگال میں گزشتہ ہفتے ہی دوبارہ لاک ڈاؤن کیا گیا تھا جبکہ دیگر یورپی ممالک جیسے ہالینڈ اور ہنگری نے بھی پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔یورپ میں سب سے زیادہ نئے کورونا کیس فرانس میں سامنے آئے ہیں جس کے بعد سے حکومت نے پیرس جیسے بڑے شہروں میں کرفیو نافذ کرنے کا عندیا دیا تھا۔ یورپ کے علاوہ ایشیا میں بھی نئے کیس سامنے آئے ہیں جن میں سب سے بڑی تعداد ہندوستان میں ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد ۴؍ کروڑ ۶۸؍ لاکھ ۴۰؍ہزار ۷۸۳؍ ہوگئی ہے جب کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد ۱۲؍لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے ۔ ان میںسب سے زیادہ ہلاکتیں امریکہ میں ہوئی ہیں جب کہ دوسرے نمبر پر ہندوستان ہے۔ اس کے بعد برازیل کا نمبر ہے۔