Inquilab Logo

مسلم ریزرویشن پر زعفرانی اتحاد میں اختلاف

Updated: May 06, 2024, 10:21 AM IST | Inquilab News Network | Amravati

مذہب کی بنیاد پردیئے گئے ریزرویشن کو ختم کرنے کی مودی کی دھمکی کے بعدآندھرا پردیش میں  چندرا بابو نائیڈو نے صفائی دی کہ اُ ن کی پارٹی مسلمانوں کیلئے  ۴؍ فیصد کوٹہ کی حمایت کرتی ہے اور کرتی رہے گی،عازمین حج کیلئے ایک لاکھ روپے کی مدد کا وعدہ بھی کیا، بی جےپی اور وزیراعظم کی سبکی۔

Saffron Party ally Chandrababu Naidu has flatly rejected his stand on Muslim reservation. Photo: INN
زعفرانی پارٹی کے اتحادی چندرا بابو نائیڈو نے مسلم ریزرویشن پر اس کے موقف کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ تصویر : آئی این این

وزیر اعظم مودی اوربی جے پی کے اعلیٰ لیڈروں  کے ذریعہ درج فہرست ذات وقبائل اور اوبی سی کا ریزرویشن چھین کر مسلمانوں  کو دینے کے الزامات اوراکثریتی طبقہ کو خوفزدہ کرنے کی کوششوں  کو خوداس کی اتحادی تیلگو دیشم پارٹی نے اتوار کو زوردار جھٹکا دیا۔ گزشتہ دنوں   تلنگانہ کےظہیر آباد میں  وزیراعظم مودی نے انتخابی ریلی کے دوران مذہب کی بنیاد پر دیئےگئے ریزرویشن کو ختم کرنے کی دھمکی دی تھی جس کے جواب میں  اتوار کو چندرا بابو نائیڈو نے وضاحت کی کہ وہ اوران کی پارٹی آندھرا پردیش میں نہ صرف مسلم ریزرویشن کی حمایت کرتی ہے بلکہ اس کی یہ حمایت آئندہ بھی جاری رہےگی۔ 
این ڈی اے کے اتحادی چندرا بابو نائیڈوکے اس بیان سے نہ صرف بی جےپی کو زوردار طمانچہ لگا ہے بلکہ وزیر اعظم مودی کوبھی زبردست سبکی کا سامنا کرنا پڑاہے جو اپنی ریلیوں  میں پابندی سے یہ   دعویٰ کرتے نظر آتے ہیں  کہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی تو وہ مسلمانوں   کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دے گی اور دولت دیگر برادریوں سےچھین کر مسلمانوں میں  تقسیم کردے گی۔ 
ٹی ڈی پی سربراہ نے آندھر پردیش کےشہر دھرم ورم میں صحافیوں سےگفتگو میں وضاحت کی کہ وہ شروع سےہی مسلمانوں کیلئے ۴؍ فیصد ریزرویشن کی حمایت کر تے رہے ہیں  اوریہ حمایت جاری رہے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تلنگانہ کی طرح آندھرا میں  بھی مسلمانوں  کو ۴؍ فیصد ریزرویشن حاصل ہے۔ اتنا ہی نہیں  انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق چندرا بابو نائیڈو نے مسلمانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران وعدہ کیا کہ اگر ریاست میں  این ڈی اے کی حکومت اقتدار میں  آتی ہے تو وہ حج پر جانے والے ہر مسلمان کو ایک لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کرے گی اور اس ضمن میں  فوری طور پر اقدامات کئے جائیں گے۔ یہ ریزرویشن کے علاوہ دوسرا ایسا موضوع ہے جس پربی جےپی کو پشیمانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ اس نے ہمیشہ سفر حج پر جانے کیلئے سبسڈی کی مخالفت کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ورلڈ پریس فریڈم ڈے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے صحافیوں کی حفاظت کا اعادہ کیا

خیال رہے کہ پہلے مرحلے کی پولنگ کے بعد سے ہی وزیراعظم نے اپنی انتخابی مہم میں  اکثریتی فرقے میں  اقلیتوں  کا خوف اوران سے نفرت پیدا کرکے ان کے ووٹ بی جےپی کیلئے ہموار کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ راجستھان کے بانسواڑہ میں تو انہوں  نے کسی استعارہ کے بغیر مسلمانوں کو ’’ زیادہ بچے پیدا کرنے والے‘‘ اور’’گھس پیٹھی‘‘(درانداز) کہتے ہوئے ہندوؤں  کو متنبہ کیا کہ اگر کانگریس اقتدار میں  آگئی تو وہ ملک کی دولت جمع کرکے ان میں تقسیم کردےگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس مسلمانوں  میں  دوسری برادریوں  کی دولت تقسیم کرنے کی سازش کررہی ہے اور اس سے خواتین کے منگل سوتر بھی محفوظ نہیں   رہیں   گے۔ اس کے بعد انہوں نے کئی ریلیوں  میں  کرناٹک میں مسلمانوں  کو معاشی پسماندگی کی بنیاد پر دیئے جانے والے ۴؍فیصد ریزرویشن کو مذہب کی بنیاد پردیا گیا ریزرویشن قراردیتے ہوئے دعویٰ  کیاکہ کانگریس دلت، قبائل اور اوبی سی کا ریزرویشن چھین کر مسلمانوں  کو دینا چاہتی ہے، جس کی وہ اجازت نہیں دیں  گے۔   وراثت ٹیکس کے مفروضہ کے ذریعہ بھی وہ یہی خوف پیدا کررہے ہیں۔ 
مودی کے ویڈیو سے مودی کا جواب 
مسلم ریزرویشن کے خلاف وزیراعظم مودی کی مسلسل تقریروں کا جواب کانگریس نے ان کے ہی ایک پرانے ویڈیو سے دیاہے۔ مذکورہ ویڈیو میں  وہ ۲۰۲۲ء میں  گجرات میں  اوبی سی مسلمانوں  کو ریزرویشن دینے کا حوالہ دیتے ہوئے خود اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ وہ اس ویڈیو میں  کہہ رہے ہیں  کہ’’میرے گجرات میں، مسلمانوں  کی ۷۰؍ ذاتیں ہیں جنہیں او بی سی کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ میرے گجرات میں انہیں او بی سی کے فوائد ملتے ہیں۔ ‘‘
اس سے قبل کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا بھی واضح کرچکے ہیں  کہ ریاست میں مسلمانوں کا پسماندہ طبقات ریزرویشن ۱۹۷۷ء سےموجود ہے۔ اس وقت ریاست میں ۳۶؍ ذاتیں  ہیں جو ریزرویشن کیلئے اہل ہیں۔ یہ ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ پسماندگی کی بنیاد پر دیا جارہاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK