Inquilab Logo Happiest Places to Work

مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن لوک سبھا کی کارروائی ٹھپ

Updated: July 22, 2025, 11:58 AM IST | New Delhi

آپریشن سیندور پر بحث کیلئے اپوزیشن پارٹیو ں کا شدید احتجاج، فوری بحث کا مطالبہ اسپیکر نے تسلیم نہیں کیا اور ایوان کی کارروائی تین بار معطل کرنے کے بعدبالآخر دن بھر کیلئے ملتوی کر دی گئی، بعد ازاں اسپیکر اوم برلا کی صدارت میں ہوئی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں مذکورہ آپریشن پر۱۶؍ گھنٹےبحث کرنے پر اتفاق ہوا۔

Scenes of paying tribute to the martyrs of the Pahalgam attack in the Lok Sabha on the first day of the Monsoon Session. (PTI)
مانسون اجلاس کےپہلے دن لوک سبھا میںپہلگام حملے کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کئے جانے کا منظر ۔(پی ٹی آئی )

 لوک سبھا میں پیر کے روز  مانسون اجلاس کے پہلے دن کوئی کام  کاج نہیں ہوسکا  اور اپوزیشن کی طرف سے آپریشن سندور پر بحث کے مطالبہ  پر شدید احتجاج کے باعث ایوان کی کارروائی تین بارملتوی کرنے کے بعد بالآخر دن   بھر کیلئے ملتوی کرنی پڑی ۔ایوان کی کارروائی۱۱؍ بجے شروع ہوتے ہی  اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے آپریشن سیندور پر فوری بحث کے مطالبے پر احتجاج شروع کردیا۔ اسپیکر اوم برلا کی بار بار کی درخواست کے باوجود اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان کے وسط میں آگئے اور ہنگامہ  جاری رکھا۔ اس پر  اوم برلا نے  پہلے ایوان کی کارروائی دوپہر۱۲؍ بجے تک ملتوی کر دی۔ اس مدت میں یعنی ۱۲؍ بجےتک وقفہ سوالات ہونا  تھا لیکن اپوزیشن کے احتجاج کے سبب وقفہ سوالات نہیں چل سکا۔جیسے ہی  اوم برلا نے وقفہ سوالات شروع کیا، وزیر اعظم نریندر مودی ایوان سے باہر چلے گئے۔ اس دوران اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ اسپیکر نے اراکین پر زور دیا کہ وہ ہنگامہ آرائی نہ کریں اور وقفہ سوالات کو جاری رہنے دیں لیکن اراکین ہنگامہ کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آ گئے اور نعرے لگاتے اور پلے کارڈز لہراتے رہے۔بالآخرکارروائی ۱۲؍بجے تک ملتوی کردی گئی ۔ پہلے دن ایوان کی کارروائی کی شروعات میںپہلگام حملے کے مہلوکین کو خراج عقیدت بھی پیش کیاگیا۔
۱۲؍ بجے کارروائی شروع ہوئی  ،۲؍ بجے تک ملتوی
 جب دوپہر۱۲؍ بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو پریسائیڈنگ آفیسر جگدمبیکا پال نے اپوزیشن جماعتوں  سے اپیل کی کہ وہ ایوان کی  کارروائی کو آگے بڑھنے دیں لیکن  اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔ اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اپوزیشن اراکین اوم برلا کی قیادت میں آج ہونے والی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں اپنے خیالات پیش کر سکتے ہیں اور اس میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا، ایوان میں اسی کے مطابق بحث  ہوگی۔ حکومت کو کسی بھی موضوع پر بات کرنے میں کوئی حرج نہیں، حکومت ہر معاملے پر بات کرنے کو تیار ہے ۔  وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی اپوزیشن اراکین پر زور دیا  کہ حکومت ہر  اس موضوع پر تفصیلی بحث کے لیے تیار ہے جس پر  اسپیکر یا پریسائیڈنگ آفیسر بحث کی اجازت دیں گے ۔ اس کے   باوجود جب اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ جاری رکھا تو جگدمبیکا پال نے ایوان کی کارروائی ۲؍ بجے تک ملتوی کر دی۔
۲؍ بجے کارروائی شروع ہوئی ،۴؍ بجے تک ملتوی 
 دوپہر دو بجے جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن اراکین نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے۔ اس وقت  پریسائیڈنگ افسر سندھیا رائے تھے جنہوں  نے اراکین سے اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی۔ پریسائیڈنگ افسرنے کہا کہ ملک کے عوام یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ ان کی درخواست کے باوجود ہنگامہ نہیں رکا تو کارروائی ۴؍ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
  جب سہ پہر چار بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو اراکین نے پھر ہنگامہ شروع کردیا۔ وہ ایوان کے وسط میں آ گئے اور اپنے مطالبے پر اصرار کرتے ہوئے ہنگامہ  جاری رکھا۔  اس وقت پریسائیڈنگ  افسر دلیپ سائکیا نے اپوزیشن اراکین سے کہا کہ گوا کے قبائلیوں سے متعلق بہت اہم بل بحث کے لیے آنے والا ہے، وہ اپنی اپنی نشستوں پر جائيں  اور بل پر بحث ہونے دیں ۔ اس کے باوجود اپوزیشن اراکین ایوان کے وسط میں موجود رہے اور ہنگامہ کرتے رہے۔ اس پر سائکیا نے ایوان کی کارروائی منگل کی صبح۱۱؍ بجے تک ملتوی کر دی۔
لوک سبھا میں آپریشن سیندور پر۱۶؍گھنٹے  کی بحث ہوگی
  لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی صدارت میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کی میٹنگ میں ایوان میں آپریشن سیندور پر بحث کیلئے ۱۶؍گھنٹے کا وقت مختص کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔  بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کی پیر کے روز ہونے والی میٹنگ میں آپریشن سیندور کے علاوہ انڈین پوسٹل بل کے لیے ۳؍ گھنٹے، انکم ٹیکس بل کے لیے ۱۲؍ گھنٹے، نیشنل اسپورٹس بل کیلئے۸؍ گھنٹے، منی پور کے بجٹ پر بحث کے لیے۲؍ گھنٹے کا وقت رکھا گیا ہے ۔ تیلگو دیشم پارٹی نے میٹنگ میں ایمرجنسی کے ۵۰؍ سال پر بھی بحث کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے انوراگ ٹھاکر نے ہماچل میں بارش اور سیلاب پر بات کرنے  کا بھی مطالبہ کیا ہے۔پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، ارجن رام میگھوال، کانگریس کے گورو گوگوئی، کے سریش، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سلے اور دیگر نے میٹنگ میں شرکت کی۔

 انہوں نےکہا کہ ’’ورکنگ کمیٹی میں جو فیصلہ ہوگا اس کے مطابق ایوان میں بحث کروائی جائے گی۔ حکومت ہر موضوع پر بحث کے لیے تیار ہے۔‘‘ اس دوران  وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی اپیل کی مگر ہنگامہ  نہیں رکا تو کارروائی پہلے ۲؍ بجے تک  اور پھر ۴؍ بجے تک ملتوی کردی گئی۔  ۴؍ بجے جب کارروائی شروع ہوئی   توپریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سیکیہ  نےگوا کی قبائلی آبادی سے متعلق ایک اہم بل پیش کروانے کی کوشش کی مگر اپوزیشن آپریشن سیندور پر گفتگو کیلئے اڑا ہواتھا،اس  پرسیکیہ نے ایوان کی کارروائی منگل کی صبح۱۱؍بجے تک  کیلئے ملتوی کر دی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK