لندن کے ٹیواسٹاک اسکوائر میں مہاتما گاندھی کے تاریخی مجسمے کی توڑ پھوڑ نے ہندوستان میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔ ہندوستانی ہائی کمیشن نے اسے ’’عدم تشدد کے نظریے پر حملہ‘‘ قرار دے کر مقامی حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 9:07 PM IST | London
لندن کے ٹیواسٹاک اسکوائر میں مہاتما گاندھی کے تاریخی مجسمے کی توڑ پھوڑ نے ہندوستان میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔ ہندوستانی ہائی کمیشن نے اسے ’’عدم تشدد کے نظریے پر حملہ‘‘ قرار دے کر مقامی حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے لندن کے ٹیواسٹاک اسکوائر میں مہاتما گاندھی کے ایک تاریخی مجسمے کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی ہے، جو ایک یونیورسٹی کیمپس کے قریب واقع ہے۔ ہندوستانی حکام نے اس عمل کو واضح طور پر ’’عدم تشدد کے نظریے پر پرتشدد حملہ‘‘ قرار دیا ہے، کیونکہ گاندھی جی نے برطانوی نوآبادیاتی دور میں عدم تشدد پر مبنی مزاحمت کا راستہ اپنایا تھا۔ یوں تو ہندوستان کے اس عظیم لیڈر کے مجسمے کی بے حرمتی بذاتِ خود ایک افسوسناک واقعہ ہے، تاہم، لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کو اس بات نے سب سے زیادہ پریشان کیا کہ یہ واقعہ صرف چند دن قبل ہی پیش آیا جب ۲ ؍اکتوبر کو ’’گاندھی جینتی‘‘ یعنی ’’بابائے قوم‘‘ کی سالگرہ منائی جاتی ہے۔ یہی دن اقوامِ متحدہ کے ذریعے ’’یومِ عدم تشدد‘‘ کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔
@HCI_London is deeply saddened and strongly condemns the shameful act of vandalism of the statue of Mahatma Gandhi at Tavistock Square in London. This is not just vandalism, but a violent attack on the idea of nonviolence, three days before the international day of nonviolence,…
— India in the UK (@HCI_London) September 29, 2025
لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے گاندھی جی مکے جسمے کی توڑ پھوڑ کی مذمت کی
ہائی کمیشن آف انڈیا، لندن کے آفیشیل’ ایکس ‘اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا:’’HCI_London کو اس شرمناک واقعے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے اور ہم ٹیواسٹاک اسکوائر لندن میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی توڑ پھوڑ کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ یہ محض توڑ پھوڑ نہیں بلکہ عدم تشدد کے نظریے پر پرتشدد حملہ ہے، وہ بھی عالمی یومِ عدم تشدد سے تین دن قبل، اور مہاتما کی میراث پر حملہ ہے۔ ‘‘بیان میں مزید کہا گیا کہ لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے اس معاملے کو فوری کارروائی کیلئے مقامی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ہندوستانی ٹیم موقع پر بھی پہنچی تاکہ مجسمے کو اس کی اصل حالت اور وقار میں بحال کیا جا سکے۔
Some loser has defaced Gandhi statue in UCL campus.
— rootofall3vil (@rootofall3vil) September 29, 2025
Not hard to guess who could it be. Yesterday`s loss has delivered yet another blow. pic.twitter.com/4Q3YCFDuoV
لندن یونیورسٹی کے قریب گاندھی مجسمے کی توڑ پھوڑ: کیا ہوا؟
مشہور مجسمہ ساز فریڈا برلینٹ کے تیار کردہ کانسہ کے اس مجسمے کو مہاتما گاندھی کی علامت کے طور پر نصب کیا گیا تھا، جو کبھی یونیورسٹی کالج لندن میں قانون کے طالب علم رہے تھے۔ اس پر یہ عبارت درج ہے: ’’مہاتما گاندھی، ۱۸۶۹ء- ۱۹۴۸ء‘‘تاہم، اس ہفتے اس دہائیوں پرانے مجسمے پر قابلِ اعتراض نعرے لکھ دیئے گئے جن میں شامل تھا: ’’گاندھی-مودی ہندستانی دہشت گرد‘‘۔ یہاں تک کہ مجسمے کے چبوترے تک جانے والے چاروں زینے بھی انہی نازیبا تحریروں سے خراب کر دیئے گئے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند ماہ قبل برطانیہ میں ہندوستانی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کے دورے پر پرو-خالصتانی مظاہرین جمع ہوگئے تھے۔ اس موقع پر مظاہرین نے علاحدگی پسند ایجنڈے کی نمائندگی کرنے والے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کی تھی۔ ہندوستانی حکومت نے بالآخر ان ’’اشتعال انگیز سرگرمیوں ‘‘ کی مذمت کی اور ایک بیان میں ’’جمہوری آزادیوں کے غلط استعمال‘‘ پر بھی افسوس ظاہر کیا۔