Inquilab Logo

لکھنؤ :خود سوزی معاملہ پر اپوزیشن کو تشویش

Updated: July 19, 2020, 12:26 PM IST | Agency | Lucknow

سماجوادی سربراہ کے بقول:’’لوک بھون کے سامنے دو خواتین کی خودسوزی سوتی ہوئی حکومت کو جگانے کیلئے کیا کافی نہیں ہے؟‘‘کانگریس اور بی ایس پی نے بھی تنقید کی ، رکن پارلیمنٹ اسمرتی ایرانی نے دفاع کیا

Akhilesh Yadav - Pic : INN
اکھلیش یادو ۔ تصویر : آئی این این

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اسمبلی کے سامنے ماں بیٹی کی خودسوزی پر  اپوزیشن نے حکومت سے متاثرین کیلئے انصاف اور خاطیوں کو سخت سے سخت سزادینے مطالبہ کیا ۔  سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے   بی جے پی حکومت پر تنقید کرتےہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا:’’لوک بھون کے سامنے دو خواتین کی خودسوزی کی واردات سوتی ہوئی حکومت کو جگانے کیلئے کیا کافی نہیں ہے۔یا پھر بے حس حکومت  اور وزیر اعلیٰ کسی   بڑی واردات کا انتظار کررہے ہیں؟‘‘انہوں نے سوال کیا :’’ کیا اترپردیش میں حکومت نام کی کوئی چیز ہے؟‘‘
 بہوجن سماج پارٹی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا :’’ انصاف نہ ملنے پر ماںبیٹی کو لکھنؤ میں سی ایم دفتر  کے سامنے خودسوزی پر مجبور ہونا پڑا۔یوپی حکومت اس  پر سنجیدگی کا مظاہر کرے اور متاثرین کو  انصاف  دلائے۔ لاپروا افسران کیخلاف سخت کارروائی کرے۔‘‘
پرگتی شیل سماج وادی پارٹی  کےسربراہ شیوپال سنگھ یادو کے  بقول:’’ یہ  مایوس کن ہے کہ انصاف نہ ملنے پر ماںبیٹی لکھنؤ آکر اسمبلی کے سامنے خودسوزی  پر مجبور ہوئیں۔ریاستی حکومت  متاثرین کو انصاف دلائے  اورخاطی افسران کے خلاف سخت کارروائی کرے۔‘‘
  ادھرکانگریس کے یوپی قانون ساز کونسل کے رکن دیپک سنگھ نے کہا : ’’ اسمبلی کے گیٹ کے سامنے خودسوزی کی کوشش کے بعد انتظامی ناکامی کو چھپانے کیلئے بی جے پی  کانگریس ترجمان کو پھنسانے کی سازش رچ رہی ہے۔ بی جے پی کو سیاسی اخلاقیا ت نہیں بھولنے چاہئیں۔کوئی بھی متاثر کسی بھی سیاسی یا سماجی تنظیم سے تعاون طلب کرتا ہے۔اس کے دفتر جاتا ہے یہ ایک عام بات ہے۔ بی جے پی کیا کبھی اپوزیشن میں نہیں رہی ہے۔ کیا بی جے پی کبھی اپوزیشن میں نہیں آئے گی؟‘‘انہوں نے کہا :’’ امیٹھی کی رکن پارلیمنٹ لاک ڈاؤن میں عوام کی خدمت  کے بجائے لوڈو اور انتاکشری کھیل رہی تھیں۔اب ان کے علاقے میں اقتدار کی پشت پناہی میں جرائم اتنے بڑھ گئے کہ عوام خودسوزی  پرمجبور ہیں۔ وہ آخر کہاں غائب ہیں؟‘‘ سنگھ نے کہاـ’’ حکومت نے اپنی غلطی مانتے ہوئے تھانے کے داروغہ کو معطل بھی کیا ہے۔ پھر یہ  سازش کیوں رچی جارہی ہے؟ حضرت گنج سے لے کر جاموں تک پولیس اہلکار پر کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ہے؟ پولیس اور مجرمین کے خفیہ تعلقات کی وجہ سے متاثرہ خودسوزی پر مجبور ہوئی۔بی جے پی حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ بی جے پی لیڈروں سے لے کر پولیس کے اعلیٰ افسران تک  سے انصاف کا مطالبہ کرنے والی متاثرہ خواتین نے خودسوزی کی کوشش کیوں کی؟‘‘ ادھر امیٹھی رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر ایرانی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا:’’جو عوام کا پیسہ لوٹ رہے تھے اب وہ اپنے سیاسی اہداف  پورا کرنے کیلئے خواتین کو زندہ جلانے پر مجبور کررہے ہیں کیونکہ وہ امیٹھی ہار چکے ہیں ، کیونکہ وہ بی جے پی کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK