• Fri, 17 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مڈغاسکر آئینی بحران:نئے فوجی حکمراں کا بطور صدر حلف برداری کا اعلان، افریقی یونین کا اظہار تشویش

Updated: October 17, 2025, 1:56 PM IST | Agency | Antananarivo

۲؍سال تک فوج عبوری حکومت کے ساتھ مل کر اقتدار سنبھالے گی ۔ راجویلنا حکومت کیخلاف سڑکوں پر اترنے والے جین زی نے فی الحال مظاہرے روک دئیے ہیں.

Colonel Michael Randrianarena (center) can be seen with military personnel. Photo: INN
کرنل مائیکل رینڈریانرینا (درمیان میں ) فوجی اہلکاروں کے ساتھ دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این
مڈغاسکر میں جین زی (نوجوانوں)  کے احتجاج کے سبب  اینڈری راجویلنا حکومت کا تختہ پلٹ گیا ہے۔ پرتشدد مظاہروں کے بعد فی الوقت ملک میں حالات قابو میں آگئے ہیں۔کہیں سے کوئی احتجاج یا بدنظمی کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔  نئے فوجی لیڈر کرنل مائیکل رینڈریانرینا نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو ملک کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ مشرقی افریقی ملک کی  اس سیاسی اتھل پتھل پر افریقی یونین (اے یو) نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور جزیرہ نما ملک کی رکنیت معطل کر دی ہے۔
 راجویلنا نے واپسی پر کچھ نہیں کہا
خیال رہے کہ جین زی احتجاج کے آگے  اینڈری راجویلنا نے گھٹنے ٹیک دئیے اور نامعلوم مقام پر چلے گئے ہیں۔اس دوران  فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔ کرنل مائیکل رینڈریانرینا نے بدھ کی شب اعلان کیا تھا کہ وہ جمعہ کوملک کے نئےسربراہ کے طور پر حلف اٹھائیں گے اور یہ تقریب اعلیٰ آئینی عدالت کی زیر نگرانی انجام پائے گی۔ بیان میں کہا گیا: ’’کرنل مائیکل رینڈریانرینا کو جمہوریہ مڈغاسکر کی ازسرنو تشکیل کے صدر کے طور پر ایک باضابطہ تقریب میں حلف دلایا جائے گا۔‘‘
یہ اعلان ملک کو مزید آئینی بحران میں دھکیل رہا ہے، کیونکہ راجویلنا نے اپنی صدارت سے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے اس سے قبل قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا حکم دیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ اسمبلی نے رینڈریانرینا کے ساتھ مل کر فوجی بغاوت کی سازش کی۔ بدھ کی رات اے ایف پی کو دئیے گئے ایک بیان میں راجویلنا نے کہا کہ وہ۱۱؍ اور۱۲؍ اکتوبر کے درمیان ملک چھوڑ گئے کیونکہ ’’ریاست کے سربراہ کی زندگی کے خلاف واضح اور انتہائی سنگین دھمکیاں دی گئی تھیں۔‘‘ رپورٹس  کے مطابق راجویلنا کو اتوار کے روز ایک فرانسیسی فوجی طیارے کے ذریعے نکالا گیا۔ پیر کو راجویلنا نے کہا کہ وہ ایک محفوظ مقام پر پناہ لیے ہوئے ہیں، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے ملک واپسی کے امکان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔
دو سال تک فوج عبوری حکومت کیساتھ مل کر اقتدار سنبھالے گی
رینڈریانرینا نے پہلے کہا تھا کہ فوج نے اقتدار سنبھال لیا ہے اور تمام اداروں کو تحلیل کر دیا ہے، سوائے قومی اسمبلی کے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج کی قیادت میں ایک کمیٹی دو سال تک عبوری حکومت کے ساتھ مل کر اقتدار سنبھالے گی اور بعد میں نئے انتخابات کرائے جائیں گے۔ سابق صدر کی برطرفی کئی ہفتوں سے جاری پرتشدد جین زی مظاہروں کے بعد عمل میں آئی، جو ابتدا میں بجلی اور پانی کی قلت کے خلاف شروع ہوئے تھے اور بعد میں حکومت کے لئے  سب سے بڑا بحران بن گئے۔
نئے عبوری سربراہ کون ہیں؟
رینڈریانرینا، جو ایلیٹ فوجی یونٹ’ سی اے پی ایس اے ٹی‘ کے کمانڈر تھے، نے۲۰۰۹ء کی بغاوت میں اہم کردار ادا کیا تھا جس نے راجویلنا کو اقتدار میں لایا، لیکن گزشتہ ہفتے انہوں نے راجویلنا سے علاحدگی اختیار کر لی اور فوجیوں سے اپیل کی کہ وہ مظاہرین پر گولی نہ چلائیں۔ مڈغاسکر ان کئی سابق فرانسیسی نوآبادیاتی ممالک میں تازہ ترین اضافہ ہے جو۲۰۲۰ءکے بعد فوجی اقتدار میں آ گئے ہیں ،اس سے قبل مالی، برکینا فاسو، نائیجر، گیبون اور گنی میں بھی فوجی بغاوتیں ہو چکی ہیں۔
افریقی یونین نے کیا کہا؟
بدھ کے روز افریقی یونین نے بغاوت کے بعد مڈغاسکر کی رکنیت فوری طور پر معطل کر دی اور شہری حکومت کی بحالی اور انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔۵۵؍رکنی اتحاد کی جانب سے معطلی ایک سیاسی دباؤ کی حیثیت رکھتی ہے اور اس سے ملک کی نئی فوجی قیادت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہو سکتی ہے۔افریقہ یونین کمیشن کے چیئرمین محمود علی یوسف نے بدھ کے روز جاری کردہ  بیان میں معطلی کے فوری نفاذ کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ ’’قانون کی بالادستی کو طاقت کی بالادستی  پر فوقیت حاصل ہونی چاہیے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK